خبرنامہ

دنیا کی مہنگی ترین طلاق

ماسکو : روس میں روسی بزنس مین نے اپنی بیوی کو دنیا کی مہنگی ترین طلاق دے دی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ارب پتی روسی بزنس مین رومن ابراہمووچ نے 10 برس بعد اپنی تیسری بیوی سے علیحدگی کا اعلان کردیا، یہ دنیا کی سب سے مہنگی طلاق ہوگی۔

یہ 50 سالہ روسی بزنس مین کے اثاثوں کی مالیت 7 ارب پائونڈ ہے، انہوں نے اور ان کی اہلیہ میگزین ایڈیٹر ڈاشا زوخوو نے باہمی رضامندی سے اپنے راستے جدا کرلئے ۔

ذرائع کے مطابق دونوں نے اپنے مشترکا کاروبار اور اپنے 2 بچوں کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یہ روسی بزنس مین کی تیسری شادی تھی۔ دونوں کی شادی دس سال بعد اختتام کو پہنچی ہے۔

اس سے قبل دو ہزار سات میں رومن کو دوسری بیوی آرینا سے علیحدگی پر پندرہ کروڑ ڈالر ادا کرنے پڑے تھے، جو اس وقت دنیا کی چوتھی سب سے مہنگی علیحدگی ثابت ہوئی تھی۔

…………
فیس بک نے یوٹیوب کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

نیویارک: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعے سے نئے ویڈیو فیچر کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس میں صارفین لائیو اور ریکارڈڈ ویڈیوز دیکھ سکیں گے۔ فیس بک نے اس فیچر کا نام ’’واچ‘‘ رکھا ہے جسے فی الحال محدود پیمانے پر شروع کیا جا رہا ہے۔ فیس بک ہوم پیج پر جلد واچ کے نام سے ایک ٹیب کا اضافہ ہوجائے گا جس پر کلک کرکے صارفین ویڈیوز ہوم پیج پر پہنچ جائیں گے اور وہاں موجود ویڈیوز سے محظوظ ہو سکیں گے۔

فیس بک کافی عرصے سے ڈیجیٹل ویڈیو کے شعبے میں قدم رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاہم اب تک وہ اس مقابلے میں کافی پیچھے ہے۔ فیس بک کے نئے واچ فیچر میں صارفین کو براہ راست تقاریب دیکھنے کو ملیں گی جبکہ فیس بک کے ویڈیو پارٹنرز نیشنل جیوگرافک، ٹائم انکارپوریشن، ناسا اور این بی اے بھی اس کے لیے ویڈیوز تیار کریں گے۔

فیس بک کے ترجمان نے امریکی ٹی وی کو انٹریو میں بتایا کہ فی الحال ان ویڈیوز کی فہرست موجود نہیں جنہیں فیس بک واچ میں شامل کیا جائے گا اور ابھی یہ فیچر آزمائشی مراحل سے گزر رہا ہے۔ فیس بک واچ پر صارفین اپنی ویڈیو فیڈز کو اپنی مرضی سے ترتیب دے سکیں گے اور اپنی پسندیدہ ویڈیوز کو لائک اور فالو کرسکیں گے جیسا کہ وہ یوٹیوب پر سبسکرائب کرتے ہیں۔ فیس بک واچ یہ بھی بتائے گا کہ آپ کے دوست اس وقت کون سی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں۔ فی الحال یہ سروس صرف امریکا میں دستیاب ہو گی۔

فیس بک کے اس اقدام سے یوٹیوب کے صارفین کی تعداد میں کمی ہونے کا امکان ہے کیوں کہ فیس بک کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے اور اگر انہیں اپنی پسندیدہ ویڈیوز فیس بک پر ہی مل جائیں گی تو وہ کسی اور ویب سائٹ پر نہیں جائیں گے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل یوٹیوب نے بھی اپنا میسنجر متعارف کرایا تھا۔