خبرنامہ

بھارتی فوج کی جارحیت کے خلاف ترکی میں یومِ سیاہ کشمیر منایا گیا

انقرہ (ملت + آئی این پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت کے خلاف ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں یومِ سیا ہ کشمیر منایا گیا،یومِ سیاہ کشمیر کی تقریب میں بڑی تعداد میں انقرہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی اور ترک باشندوں نے شرکت کی۔تقریب کا آغاز شہدا کشمیر، کوئٹہ کے شہدا اور 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے شہدا کے احترام میں ایک منٹ ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے سے ہوا۔ایک منٹ کی خاموشی کے بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا ۔تلاوتِ کلام کے بعد سفیر ِ پاکستان سہیل محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام کے شانہ بشانہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے حالیہ بھارتی فوج کی جارحیت کی مذمت کی ۔انہوں نے کشمیری عوام پر بھارتی افواج کی تفصیلات پر بتاتے ہوئے حالیہ عرصے میں برہان وانی اور ایک سو سے زائد کشمیریوں کی شہادت کے بعد زور پکڑنے والی تحریک آزادی کشمیر کا بھی تفصیل سے ذکر کیا ۔ انہوں نے اس موقع پر ترکی کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستانی موقف کی مکمل حمایت کرنے پر حکومت ترکی اور ترک عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ ترکی مسئلہ کشمیر کا جلد از جلد پر امن طریقے سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ ترکی نے ہمیشہ ہی مسئلہ کشمیر کے بارے میں ہونے والے مذاکرات کی حمایت کی ہے۔ ترکی تنظیم اسلامی کانفرنس میں ” کشمیر رابطہ گروپ ” کا رکن ہے اور اس کے اجلاسوں میں بڑی باقاعدگی سے شرکت کرتے چلا آیا ہے۔ ترک عوام اور ترکی کی انسانی حقوق ست متعلق تنظیموں نے ہمیشہ ہی کشمیری عوام کے حق میں اور ان کے حقوق کے لیے آوازیں بلند کی ہیں۔ترکی اور پاکستان ایک دوسرے سے قریبی تعاون تعاون کرنے والے دو ممالک ہیں ۔ عالمی پلیٹ فارم میں ترکی اور پاکستان کے تعللقات منفرد حیثیت کے حامل ہیں ۔بعد میں پاکستان ترکی کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر بران قایا ترک نے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر دنیا کے بڑے ترین مسائل میں سے ایک ہے، اس مسئلے کوکشمیری عوام کی خواہشات اور ضروریات کی روشنی میں حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر، کشمیریوں کے لیے کسی جیل کی شکل میں بدل چکی ہے۔ اس سر زمین پر ہندوستانی مسلح افواج حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں کرتی چلی آرہی ہے۔برہان قایا ترک کے خطاب کے بعد کشمیری عوام پر کیے جانے والے ظلم و ستم پر مبنی ایک دستاویزی فلم پیش کی گئی جس کی کرب تمام شرکا نے اپنے دل میں محسوس کی۔اس کے بعد پاکستانی اسکول کے طلبا اور طالبات نے “آنسو کی زبان کوئی سنتا نہیں” پیش کیا ۔تقریب کے اختتام پر پاکستانی اسکول کے ڈرایکٹر غالب گیلانی نے کشمیری عوام کے حق میں دعا کروائی اور بعد میں اس تقریب میں شریک تمام افراد نے شہدا کی یاد میں موم بتیوں کو روشن کیا۔