خبرنامہ

جہاز کا ڈھانچہ بیچ دیا انجن واپس لائیں گے۔سیکرٹری ایوی ایشن

جہاز کا ڈھانچہ بیچ دیا انجن واپس لائیں گے۔سیکرٹری ایوی ایشن

اسلام آباد(ملت آن لائن)سیکرٹری ایوی ایشن پی آئی اے نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز کا ڈھانچہ بیچ دیا ہے لیکن انجن نہیں بیچا جسے واپس لائیں گے ۔

چئیرمین خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جرمنی میں پی آئی اے کے جہاز کی غیر قانونی فروخت کے معاملے پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا۔ پی آئی اے کی جانب سے سیکرٹری ایوی ایشن پیش ہوئے جنہوں نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کا ڈھانچہ فروخت کیا ہے لیکن انجن نہیں بیچا وہ واپس لایا جائے گا۔

چئیرمین پی اے سی نے کہا جہاز چلا گیا انجن کیسے واپس آئے گا، نیب سمیت متعلقہ حکام بتائیں کہ سابق چئیرمین پی آئی اے کا نام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈلا گیا نیب آئندہ ہفتے رپورٹ پیش کرے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایک سزا یافتہ شخص کو چیف لیگل کنسلٹنٹ لگا دیا گیا، پی اے سی نے چیف لیگل کنسلٹنٹ کی تعیناتی کی تفصیل طلب کرتے ہوئے افسران کے ٹی اے ڈی اے کی تفصیل بھی طلب کرلی۔ چئیرمین نے استفسار کیا کہ ایم ڈی پی آئی اے اجلاس میں کیوں نہیں آئے؟ جس پر سیکرٹری ایوی ایشن نے ایم ڈی کے نہ آنے پر معذرت کرتے ہوئے جواب دیا کہ ساری غلط فہمی میری وجہ سے ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ سسٹم بن گیا ہے کہ چور کامیاب اور صاف ستھرے لوگ ناکام ہیں، بوئنگ ٹرپل سیون کی اپ گریڈیشن کے ٹھیکے میں کنٹریکٹر کو 100 فیصد ایڈوانس دے دیا گیا ہے ایسا ہمارے ملک میں ہی ہوتا ہے جب ایڈوانس پورا دے دیا جائے تو پھر کام کون کرے گا۔ پی اے سی نے چئیرمین پی آئی کو کل تک اجلاس میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے جائزہ کل تک مؤخر کردیا۔