خبرنامہ

سابق مصری وزیراعظم کی اہلیہ یتیموں پر تشدد میں ملوث نکلی

قاہرہ (ملت + آئی این پی) سابق مصری وزیراعظم کی اہلیہ یتیموں پر تشدد میں ملوث نکلی جس پر عدالت نے ڈاکٹر عاطف عبید کی اہلیہ ڈاکٹر نجد محمد خمیس کو تحقیقات کے لیے طلب کرلیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصر میں استغاثہ نے ایک سابق وزیر اعظم ڈاکٹر عاطف عبید کی اہلیہ ڈاکٹر نجد محمد خمیس کو تحقیقات کے لیے طلب کر لیا ہے۔ نجد پر الزام ہے کہ ان کی سوسائٹی کے زیرانتظام یتیموں کی دیکھ بھال کے مرکز میں بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔استغاثہ کی جانب سے الشیخ زاید سِٹی میں واقع “اشراقہ” دار الایتام کے ذمے داران پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے مرکز میں رہنے والے بچوں کو وحشیانہ تشدد اور جنسی حملوں کا نشانہ بنایا۔ علاوہ ازیں بچوں کو فراہم کی جانے والی خدمات اور خوراک کا معیار خراب ہونے اور ان سے بیت الخلا کی صفائی میں معاونت لینے سے متعلق شکایات بھی موصول ہوئی ہیں۔استغاثہ اس سلسلے میں تشدد کا نشانہ بننے والے 16 بچوں کے بیانات سن چکی ہے اور اب ان بچوں کے طبی معائنے کا حکم دیا گیا ہے۔دوسری جانب سماجی یک جہتی کی مصری وزیر غادہ والی کے مطابق “اشراقہ” سوسائٹی میں بچوں کی مجموعی تعداد 18 ہے۔ ان میں 13 بچے کا نجی اسکول اور بقیہ 5 کا سرکاری اسکول میں انتظام کیا گیا۔ غادہ کا کہنا ہے کہ انہیں سوسائٹی کے پڑوس میں رہنے والوں کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی جس پر انہوں نے فوری طور پر ایک ٹیم کو مداخلت کے لیے بھیجا اور اس نے اپنے طور پر استغاثہ کو تحقیقات کے لیے تمام الزامات سے آگاہ کیا۔یاد رہے کہ مذکورہ دار الایتام کی مجلس عاملہ کی سربراہ ڈاکٹر نجد محمد خمیس.. السادات اکیڈمی میں بزنس ایڈمنسٹریشن کے شعبے میں تدریس سے وابستہ ہیں۔ وہ الاخوان المسلمون تنظیم کے ایک رہ نما محمد خمیس حمیدہ کی بیٹی ہیں۔ مذکورہ رہ نما پر سابق صدر جمال عبدالناصر کو ہلاک کرنے کی کوشش کا الزام ہے جس پر انہیں جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ڈاکٹر نجد کے شوہر عاطف عبید نے 1999 سے 2004 تک مصر کی وزارت عظمی کا منصب سنبھالا۔ جنوری 2011 کے انقلاب کے بعد ان پر بدعنوانی کے مقدمات دائر ہوئے۔ وہ ستمبر 2014 میں فوت ہو گئے۔