خبرنامہ

عراق؛ سرکاری طیاروں کی بمباری، 70 شہری جاں بحق

بغداد: (mlt+آئی این پی)عراق میں داعش کے زیر قبضہ شہر القائم میں سرکاری طیاروں کی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 70 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے جنگی طیاروں نے شامی سرحد کے قریب القائم شہر پر اس وقت فضائی حملے کیے جب شہریوں کی بڑی تعدادبینک کے باہر تنخواہوں کے حصول کے لیے جمع تھی۔ عراقی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچوں سمیت 70 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ۔عراقی فوج کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں نے غلطی سے شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق حملے میں ایک بازار کو ہجوم کے اوقات میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بعض پورے خاندان موت کی نیند سو گئے جب کہ بعض لوگ اپنی تنخواہوں کی وصولی کے واسطے لائنوں میں کھڑے تھے۔داعش کے خلاف برسرپیکار اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی طیاروں نے اس وقت مذکورہ علاقے کو حملے کا نشانہ نہیں بنایا۔داعش تنظیم کے خلاف معرکوں کی نگرانی کرنے والی مشترکہ عراقی آپریشنز کی کمان نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔دوسری جانب موصل آپریشن میں عراقی افواج کی پیش قدمی جاری ہے۔ عراقی افواج نے آپریشن کو دشوار اور پیچیدہ قرار دیا ہے اس لیے کہ داعش تنظیم موصل میں دو برس سے اپنی فورس کو مضبوط کر رہی ہے.. ایسی صورت میں عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کی جانب سے رواں برس کے اختتام تک داعش تنظیم کے مکمل خاتمے کی ہدایت عملی طور پر ممکن نہیں نظر آتی۔ اسپیکر عراقی پارلیمنٹ اور دوسرے اراکین نے کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔