خبرنامہ

پاکستان: ٹویٹر کی بات چیت محبت میں بدل گئی

پاکستان: ٹویٹر

پاکستان: ٹویٹر کی بات چیت محبت میں بدل گئی

لاہور:(ملت آن لائن) سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پر کسی کا اعتبار نہیں کیا جاسکتا مگر ایسا ہر بار نہیں ہوتا بلکہ بعض اوقات اس طرح کے سچے اور ناقابلِ فہم واقعات سامنے آتے ہیں جنہیں عقل تسلیم نہیں کرتی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ استعمال کرنے والے صارفین اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ وہاں پر جعلی آئی ڈیز بھی موجود ہیں، جیسے کہ کوئی لڑکا کسی لڑکی کی آئی ڈی بنا کر بے وقوف بناتا ہے اور کوئی کسی معروف شخصیت کا اکاؤنٹ چلاتا نظر آتا ہے۔ جعلی اکاؤنٹس کی سوشل میڈیا پر اس قدر بھرمار ہوچکی ہے کہ کوئی بھی بڑا سیاست دان ، معروف شخصیت ان جعلسازوں سے بچ نہ پایا، ایک ہی شخص کے متعدد اکاؤنٹس صارفین کو تذبذب کا شکار بھی کرتے ہیں۔ مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے گزشتہ سال صارفین کے لیے ایک سہولت ویریفائی اکاؤنٹ کی سروس متعارف کروائی جس صارف کی شناخت اور ظاہر کرتی ہے، بلیو ٹک والے اکاؤنٹ کو آفیشل سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ ٹک ملنا کوئی معمولی نہیں بلکہ کمپنی کو اپنی مکمل شناخت ظاہر کرنی پڑتی ہے۔
گزشتہ دنوں ٹویٹر پر ایک ہیش ٹیگ #WeMetOnTwitter چلایا گیا جس کے ساتھ لوگوں نے اپنی اپنی کہانیاں بیان کیں مگر ایک کہانی جسے منتخب کیا گیا وہ ہے پاکستان کے ایک نوجوان کی۔ اسٹوری پبلش کرنے سے قبل سردار نامی صارف سے اجازت طلب کی گئی کہ اُن کی کہانی بہت دلچسپ ہے جسے ہم شائع کرنے چاہتے ہیں جس کی انہوں نے اجازت دی اور ہمارے پوچھے گئے سوالات کے جواب بھی دیے۔ سب سے پہلے تو ہم بتاتے ہیں کہ یہ اسٹوری کیا ہے، 14 فروری کو سردار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر چار تصاویر شیئر کیں اور ساتھ میں لکھا کہ انہوں نے 6 ماہ قبل ایک لڑکی کی آئی ڈی میں philocalist لفظ لکھا دیکھا جس کا مطلب جاننے کے لیے سردار نے خاتون کو ڈی ایم (ڈائریکٹ میسج) کیا۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ 6 ماہ قبل ایک لفظ کے مطلب سے شروع ہونے والی گفتگو پہلی دوستی اور پھر محبت میں تبدیل ہوئی جس کے بعد دونوں نے اپنے اہل خانہ کو رضامند کیا اور باقاعدہ رشتہ ہوا اور پھر نومبر میں نکاح بھی ہوگیا۔ نوجوان نے بتایا کہ ماریہ روالپنڈی کی رہائشی اور پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں، ہماری شادی رواں سال اپریل میں منعقد کی جائے گی اور دونوں خاندان اس پر بہت خوش بھی ہیں۔