خبرنامہ

کریڈٹ کارڈ جتنی پستول

کریڈٹ کارڈ جتنی پستول

نارتھ کیرولائنا:
چھوٹے ہتھیار بنانے والی ایک امریکی کمپنی ’’ٹریل بلیزر فائر آرمز‘‘ نے سات سال محنت کے بعد ایسی پستول تیار کر لی ہے جسے تہہ کر کے بٹوے کے اندر بھی رکھا جا سکتا ہے کیونکہ اس کی جسامت ایک کریڈٹ کارڈ سے کچھ زیادہ نہیں ہوتی۔

’’لائف کارڈ پوائنٹ 22 ایل آر‘‘ نامی یہ پستول صرف 198 گرام وزنی ہے جب کہ تہہ ہونے کے بعد اس کی لمبائی صرف 8.6 سینٹی میٹر، چوڑائی 5.6 سینٹی میٹر اور موٹائی محض 1.27 سینٹی میٹر رہ جاتی ہے۔ اپنی اسی مختصر جسامت کی وجہ سے یہ پستول چھوٹے بٹوے میں بھی آسانی سے سما جاتی ہے۔ اس کے اندر 0.22 کیلیبر والی 5 گولیاں بھی بھری جا سکتی ہیں۔

البتہ کھلنے کے بعد یہ اتنی بڑی ہوجاتی ہے کہ ایک پستول کی مانند آرام سے ہاتھ میں آجاتی ہے۔ امریکا میں اس کی فروخت 15 اگست 2017 سے شروع ہونے کی توقع ہے جبکہ اس کی قیمت 399 ڈالر (تقریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) مقرر کی گئی ہے۔

ٹریل بلیزر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اپنی مختصر جسامت کے باعث یہ پستول خواتین کے پرس میں میک اپ کے سامان کے ساتھ اس طرح رکھی جا سکتی ہے کہ کسی کو بھی اس کے پستول ہونے پر شبہ تک نہیں ہو گا۔ تاہم کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اس کا مقصد تحفظ فراہم کرنا ہے اور اس کے غلط استعمال کی ذمہ داری کمپنی پر عائد نہ کی جائے۔

ترجمان کے مطابق پستول کی تیاری میں سات سال کا عرصہ اس لیے لگ گیا کیونکہ اس کی نال، میگزین اور دستے میں فولاد کو بڑی مہارت اور انتہائی نفاست کے ساتھ یکجا کرنا مقصود تھا جبکہ جسامت بھی کم سے کم رکھنا تھی، جس میں اتنا طویل وقت لگ گیا۔

…………
فیس بک نے یوٹیوب کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

نیویارک: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعے سے نئے ویڈیو فیچر کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس میں صارفین لائیو اور ریکارڈڈ ویڈیوز دیکھ سکیں گے۔ فیس بک نے اس فیچر کا نام ’’واچ‘‘ رکھا ہے جسے فی الحال محدود پیمانے پر شروع کیا جا رہا ہے۔ فیس بک ہوم پیج پر جلد واچ کے نام سے ایک ٹیب کا اضافہ ہوجائے گا جس پر کلک کرکے صارفین ویڈیوز ہوم پیج پر پہنچ جائیں گے اور وہاں موجود ویڈیوز سے محظوظ ہو سکیں گے۔

فیس بک کافی عرصے سے ڈیجیٹل ویڈیو کے شعبے میں قدم رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاہم اب تک وہ اس مقابلے میں کافی پیچھے ہے۔ فیس بک کے نئے واچ فیچر میں صارفین کو براہ راست تقاریب دیکھنے کو ملیں گی جبکہ فیس بک کے ویڈیو پارٹنرز نیشنل جیوگرافک، ٹائم انکارپوریشن، ناسا اور این بی اے بھی اس کے لیے ویڈیوز تیار کریں گے۔

فیس بک کے ترجمان نے امریکی ٹی وی کو انٹریو میں بتایا کہ فی الحال ان ویڈیوز کی فہرست موجود نہیں جنہیں فیس بک واچ میں شامل کیا جائے گا اور ابھی یہ فیچر آزمائشی مراحل سے گزر رہا ہے۔ فیس بک واچ پر صارفین اپنی ویڈیو فیڈز کو اپنی مرضی سے ترتیب دے سکیں گے اور اپنی پسندیدہ ویڈیوز کو لائک اور فالو کرسکیں گے جیسا کہ وہ یوٹیوب پر سبسکرائب کرتے ہیں۔ فیس بک واچ یہ بھی بتائے گا کہ آپ کے دوست اس وقت کون سی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں۔ فی الحال یہ سروس صرف امریکا میں دستیاب ہو گی۔

فیس بک کے اس اقدام سے یوٹیوب کے صارفین کی تعداد میں کمی ہونے کا امکان ہے کیوں کہ فیس بک کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے اور اگر انہیں اپنی پسندیدہ ویڈیوز فیس بک پر ہی مل جائیں گی تو وہ کسی اور ویب سائٹ پر نہیں جائیں گے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل یوٹیوب نے بھی اپنا میسنجر متعارف کرای