خبرنامہ

ہم یہ دیکھے بغیر کہ خطرہ کون سے ملک سے آ رہا ہے ضروری اقدامات کریں گے،ترک وزیراعظم

انقرہ (ملت آن لائن + آئی این پی) ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ہم یہ دیکھے بغیر کہ خطرہ کون سے ملک سے آ رہا ہے ضروری اقدامات کریں گے، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد ملک کے اندر بھی ا ور باہر بھی نہایت پر عزم شکل میں جاری ہے۔یلدرم نے ریڈیو اور ٹیلی ویژن صحافی سوسائٹی ایوارڈ کی تقریب میں شریک اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ترکی دہشتگردی کے خطرے کو اس کی موجودگی کے مقام پر ختم کرنے کے لئے ہر طرح کے اقدامات کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک و ملت کے جان و مال کے تحفظ کو خطرات در پیش رہنے کی صورت میں ہم یہ دیکھے بغیر کہ خطرہ کون سے ملک سے آ رہا ہے ضروری اقدامات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کل رات شام کے جبلِ قراچق اور عراق کے علاقے سنجار میں دہشت گردی کے مراکز پر کئے گئے آپریشنوں کا بھی اسی حوالے سے جائزہ لیا جانا چاہیے۔ترکی کے دہشت گردی کے خلاف شدید جدو جہد کی حالت میں ہونے پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ 15 جولائی کے خونی حملے کے اقدام کے بعد ملک کے تمام سرکاری اداروں سے فیتو دہشت گرد تنظیم کے اراکین کی صفائی کے لئے بھاری قانونی عمل جاری ہے۔یلدرم نے کہا کہ ہمیں، یورپی کونسل کی پارلیمنٹیرین اسمبلی کے ترکی کے خلاف ‘سیاسی مانیٹرنگ’ کے فیصلے پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی کیونکہ اس فیصلے کے لئے ووٹ استعمال کرنے والے سب کے سب وہ لوگ ہیں کہ جو PKK کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کروانے کے لئے پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ فیصلہ ،حالیہ دنوں میں یورپ میں تیزی سے پھیلتے ہوئے اسلام فوبیا، نسلیت پرستی اور ترکی مخالفت کی آئینہ داری کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فیصلہ خود یورپی یونین پر بھی اثر انداز ہو گا۔ یوں بھی یورپی یونین کے ساتھ ہمارے تعلقات نہایت منفی سطح پر پہنچے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اگر یورپی یونین بھی ترکی کے لئے ‘سیاسی مانیٹرنگ’ کا فیصلہ کرتی ہے تو اس سے کچھ زیادہ تبدیلی نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین سے ہمارا مطالبہ نہایت واضح اور دو ٹوک ہے۔ یورپی یونین کو ترکی کے معاملے میں اپنی الجھنوں کو ختم کرنا چاہیے اور اپنے مستقبل کے ویژن پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ کو اس بات کا فیصلہ کرنا چاہیے کہ یورپی یونین ایک عیسائی یونین کے طور پر اپنا سفر جاری رکھے گی یا پھر ایک نیا قدم اٹھا کر ترکی کو بھی ا پنے اندر شامل کرے گی۔ انہیں یہ فیصلہ پہلے اپنی فکری ساخت کے اندر کرنا چاہیے۔وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ یورپی یونین کی رکنیت کے موضوع پر ملت کا فیصلہ نہایت اہمیت کا حامل ہے لہذا ہم اس موضوع پر بھی ریفرینڈم کروا سکتے ہیں۔