خبرنامہ

یمن ، حوثیباغیوں نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے وفد کو تعز میں داخل ہونے سے روک دیا

صنعاء(ملت + آئی این پی) یمن میں حوثی شدت پسندوں نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ایک وفد کو جنگ زدہ علاقے تعز میں داخل ہونے سے روک دیا،ادھر یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد نے تین روزہ جنگ بندی کی مدت میں مزید توسیع کا مطالبہ کردیا، تین روز سے جاری جنگ بندی کے باوجود حوثی باغیوں کی طرف سے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابقیمن میں سرگرم ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ایک وفد کو جنگ زدہ علاقے تعز میں داخل ہونے سے روک دیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے مندوبین کا وفد ہفتے کے روزیمن میں داخل ہوا مگر حوثی باغیوں نے انہیں تعز جانے سے روک دیا۔ یمنی باغیوں کی طرف سے یو این وفد کو ایک ایسے وقت میں روکا گیا ہے جب عرب اتحاد اور یمنی فوج کی طرف سے تین روزہ جنگ بندی جاری ہے مگر حوثی باغی جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے وفد کو تعز جانے سے روکنا بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی میں شامل ہے۔ باغی امدادی اداروں اور اقوام متحدہ کے مندوبین کو جنگ زدہ علاقوں تک رسائی نہ دے کر اپنے جرائم کی پردہ پوشی کرنے اور شہریوں کو امداد سے محروم رکھنے کی مذموم سازش کے مرتکب ہو رہے ہیں۔تعز کی مقامی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کے ڈائریکٹر جولیان ھارنیزریک کی قیادت میں ایک اعلی سطحی وفد تعز کی طرف محو سفر تھا مگر راستے میں حوثی باغیوں نے انہیں روک دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے وفد کے ارکان تعز میں صحت کی صورت حال اور امدادی سرگرمیوں کاجائزہ لینے کے بعد جنگ سے متاثرہ علاقے کا دورہ کرنا چاہتے تھے۔دوسری جانب یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد نے تین روزہ جنگ بندی کی مدت میں مزید توسیع کا مطالبہ کیا ہے ۔یمنی فوج اور اس کی حامی مزاحمتی ملیشیا کا کہنا ہے کہ وہ باغیوں کی مسلسل خلاف ورزیوں پر صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں جب کہ حوثی باغی اور مں حرف سابق صدر علی صالح کے وفادار ایک ہزار سے زاید بار جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر چکے ہیں۔ہفتے کے روز سرکاری فوج نے یمن کے شمال مغربی علاقے میدی میں باغیوں کا ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا۔مسلح افواج کے میڈیا سینٹر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میدی کے مقام پر باغیوں کی طرف سے چڑھائی کی کوشش کی گئی تھی مگر فوج کی بھرپور جوابی کارروائی کیبعد باغیوں کو پسپا کر دیا گیا ہے۔ فوج نے ساحلی علاقے میدی کے متعدد دیہات باغیوں سے آزاد کرالیے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی فورسز کی جوابی کارروائی میں 13 حوثی شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ یمن میں تین روز پیشتر تین دن کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا مگر اس اعلان کے باوجود مختلف شہروں میں لڑائی کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ یمنی حکومت اور فوج نے الزام عایدکیا ہے کہ حوثی باغی اور علی صالح ملیشیا جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔