خبرنامہ

یکوتیا: دنیا کا سرد ترین گائوں

یکوتیا: دنیا کا سرد ترین گائوں

یکوتیا: دنیا کا سرد ترین گائوں

لاہور: (ملت آن لائن) روس یخ بستہ سردیوں کے لیے مشہور ہے۔ روس کے مشرقی حصے میں موجود ایک گائوں یکوتیا میں درجہ حرارت منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ تک گِر گیا ہے۔ اس گائوں میں سیاحوں کی دلچسپی کے لیے لگائے گئے تھرمامیٹر پر اس ہفتے منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد اس تھرمامیٹر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ یہاں سردی اتنی شدید ہے کہ باہر نکلنے پر پلکیں تک جم جاتی ہیں۔

یکوتیا کو مملکت ساخا بھی کہا جاتا ہے۔ کچھ مقامی لوگوں نے درجہ حرارت منفی 67 بھی بتایا ہے جو کہ 1933ء میں ہونے والی ریکارڈ سردی ( منفی 67.7) کو توڑنے کے قریب ہے۔

اس گائوں کے رہائشیوں کی تعداد پچاس ہے اور یہ شدید سردی کے باوجود اس گائوں میں رہتے ہیں۔ یہ لوگ لکڑی اور کوئلہ جلا کر اپنے گھروں کو گرم رکھتے ہیں۔ عام طور پر اس گائوں میں جنوری اور فروری کے مہینے میں درجہ حرارت منفی پچاس تک ہی رہتا ہے۔

اس گائوں میں خریداری کے لیے صرف ایک دکان موجود ہے۔ اس گائوں میں ایک سکول بھی موجود ہے جو صرف اس صورت میں بند ہوتا ہے اگر درجہ حرارت منفی 52 سے نیچے گر جائے۔

یہ گائوں سمندر کی سطح سے 750 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ دسمبر میں یہاں دن بس تین گھنٹوں کا ہوتا ہے اور گرمیوں میں اکیس گھنٹوں کا ہوتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اس خطے کے لیے اتنا درجہ حرارت غیر معمولی ہے۔ گزشتہ ماہ یعنی دسمبر میں اس گائوں میں صرف چھ منٹ کے لیے دھوپ نکلی ہے۔ محکمہ موسمیات کے سربراہ رومن ولفاند کے مطابق اس شدید سردی کی وجہ بحرا اوقیانوس سے اٹھنے والی طوفانی ہوائیں ہیں۔