خبرنامہ بلوچستان

اسٹیٹ بنک بلو چستان میں اقتصا دی تر قی کیلئے تما م اسٹیک ہو لڈرز کو معا ونت فراہم کریگی ،گورنراسٹیٹ بینک

کوئٹہ (ملت + آئی این پی) گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان محمداشرف وتھرا نے کہاہے کہ اسٹیٹ بنک بلو چستان میں اقتصا دی تر قی کیلئے اپنے مینڈیٹ میں رہتے ہو ئے تما م اسٹیک ہو لڈرز کو بھر پور معا ونت کی فرا ہمی یقینی بنا ئے گی ، بلوچستان میں مالی انشورنس کے اعداد وشمار حوصلہ افزاء نہیں اس سطح کی کارکردگی کو برقراررہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،امن وامان کی صورتحال کی بہتری اور معاشی سرگرمیاں بڑھنے کے ساتھ بینکوں نے معاشی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں نجی بینکوں کے سی ای اوزا اور صدور کے ساتھ ہونیوالے اجلاس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔گورنراسٹیٹ بینک کاکہناتھاکہ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کی اعلیٰ انتظامیہ اور چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریز کے نمائندوں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیاہے اس سے قبل پشاور ،ملتان اور لاہور میں بھی اسی نوعیت کے اجلاس ہوتے رہے ہیں تاکہ مختلف علاقوں میں انڈسٹریز اور عوام کو درپیش مشکلات ومسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کیا جاسکے اور ان علاقوں میں جو معاشی طور پر محروم ہیں میں بینکوں کی کارکردگی کو پر کا جاسکے اور جہا ں انہیں مشکلات کاسامناہے ان کے خاتمے کیلئے کوششیں کی جائیں ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو تین برسوں کے دوران امن وامان کی مجموعی صورتحال اور توانائی کی دستیابی میں نمایاں بہتری کے بعد بینکوں نے معاشی سرگرمیاں بڑھانے میں اہم کرداراداکیاہے بلکہ جو علاقے اس سلسلے میں پسماندہ رہ گئے ہیں انہیں ثمرات پہنچانا بھی ہمارا مقصد ہے ان کاکہناتھاکہ بلوچستان میں مالی انشورنس کے اعداد وشمار حوصلہ افزاء نہیں اس لئے اس سطح کی کارکردگی کو برقراررہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی ایسا کیاجائیگا ،ان کاکہناتھاکہ اسٹیٹ بینک کے مینڈیٹ میں جو امور شامل ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر نہ صرف نمٹایاجائیگا بلکہ کمرشل بینکوں کیلئے مقررکئے گئے اہداف اور ایکشن پوائنٹ سے بھی لوگوں کو آگاہ کرناہے ان کاکہناتھاکہ صوبے میں تمام بینکس کم از کم تین سالہ بزنس پلان تشکیل دیں اور برانچ لس بینکنگ ایجنٹس کی تعداد بڑھائے ،موجودہ نیٹ ورک کے اندر بی بی اکاؤنٹس اور اے ٹی ایمز کی تعداد بڑھانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے ،انہوں نے کہاکہ ایسے اضلاع اور علاقوں کی نشاندہی کی جائے جہاں بینکاری کی سہولتیں کم ہے تاکہ بینکس باہمی رضامندی سے ایسے اضلاع اور علاقوں تک رسائی کیلئے کوششیں کرے جہاں بینکاری کی سہولیات کم ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے رعایتی فنانسنگ اسکیموں کو بھرپور انداز میں فروغ دیا جاسکے اس کیلئے چھوٹی اور دیہی انٹرپرائز ز کیلئے کریڈٹ گارنٹی اسکیم موثر نہیں رہی اس لئے بینکوں کو ایسے اضلاع میں معلوماتی پروگرامز منعقد کرانے چاہئے جہاں کاروبار کے مواقع زیادہ ہیں ،انہوں نے کہاکہ بینکوں کو چاہئے کہ وہ صوبے میں قائم برانچز میں عملے کی تعیناتی میں مقامی افراد کو ترجیح دیں اسٹیٹ بینک بینکنگ خدمات تک رسائی بڑھانے کا مقصد حاصل کرنے کیلئے اپنی مینڈیٹ کے اندر تمام اسٹیک ہولڈرز کو ممکنہ معاونت کی فراہمی بہر صورت ممکن بنائیگی۔