خبرنامہ بلوچستان

الیکشن انسانوں کے زریعے جیتے جاتے ہیں،خلائی مخلوق کے زریعے نہیں،سردار اختر مینگل

ہمارے شہدا نے جانوں کا نذرانہ اقتدار کے لیے نہیں دیا ہم بلوچستان میں اقتدار نہیں اختیار چاہتے ہیں، بلوچستان کے لوگوں کی معدنیات پر غیر قابض ہیں،ان پراجیکٹس سے کسی بلوچستان کے باسی کو روزگار نہیں ملا

حب میں جلسے سےخطاب کرتے ہوئے بی این پی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 31 فیصد اسکولوں میہں بجلی نہیں 82 فیصد میں پینے کا پانی نہیں85 فیصد واش رومز اور64 فیصد اسکولوں میں چار دیواری کی سہولت نہیں،25 لاکھ بچے اسکولوں سے محروم ہیں ہم کس طرح کا بلوچستان چاہ رہے ہیں بلوچستان میں تعلیمی ایمر جنسی کے صرف دعوے کئے گئے

ان کا کہنا تھا کہ بی این پی کے 5 سال میں 85 کے قریب کارکنان شہید کئے گئےہزاروں کی تعداد میں کارکن پابند سلاسل ہوئےصرف اس لیے کہ ہم نے ساحل و وسائل کی بات کی ،بلوچستان کے ساحل پر اس کے عوام کو حق نہیں دیا جاتا، آج مرکز کے خلاف نعرے لگانے والے کل تک مرکز کے ساتھ جڑے ہوئے تھے اور آج ان کو بلوچستان کے حقوق یاد آگئے، ان کے دور میں بلوچستان میں اربوں روپے آئے مگرآج بلوچستان پہلے سے زیادہ تباہ حال ہو گیا ہے،بلوچستان کا واحد صنعتی شہر حب آج موہنجو داڑو کا منظر پیش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کا سورج ان کی فتح کی نوید لے کر طلوع ہوگا۔