خبرنامہ بلوچستان

بڑے سیاسی رہنماؤں نے بلوچستان کو پھر نظر انداز کر دیا

ملک کا سب سے بڑا اور پسماندہ ترین صوبہ مگرتمام بڑی سیاسی جماعتوں نے پھر بھی نظر انداز کر دیا،عمران خان ، بلاول اور شہبازشریف میں سے کسی نے بھی بلوچستان میں کوئی جلسہ نہیں کیا۔

پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان نقشے میں تو یہ سب سے واضح نظر آتا ہےمگر ملک کے بڑے رہنماؤں کو نظر نہیں آتا،عمران خان،شہباز شریف ہوں یا بلاول بھٹوکسی بڑے لیڈر نے ملک کے سب سے بڑے صوبے میں انتخابی جلسہ کرنے کی زحمت ہی نہیں کی۔

تینوں رہنما سراج رئیسانی کی تعزیت کے لیےکوئٹہ تو آئے مگر اس سے پہلے یا بعد میں بھی کوئی جلسہ نہیں کیا۔بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں اکیس۔ پنجاب میں بائیس اور خیبرپختونخوا میں ایک جلسہ ملا کر چوالیس جلسے کیے مگر بلوچستان میں ایک بھی نہیں۔

شہبازشریف نے سندھ میں دو، پنجاب میں ستائیس اور خیبرپختونخوامیں ایک جلسہ سجایا یعنی تیس جلسے کیے مگر بلوچستان کو مکمل نظر انداز کردیا۔

عمران خان نے سندھ میں بارہ، پنجاب میں چونتیس اور کے پی کے میں پندرہ جلسوں سمیت مجموعی طور پر اکسٹھ جلسے کیےمگر خان صاحب بھی بلوچستان نہیں آئے۔

بڑے رہنماؤں کے اس طرزعمل نے سوال اٹھادیا کہ کیا بڑی سیاسی جماعتوں کے نزدیک بلوچستان کی کوئی اہمیت نہیں؟