خبرنامہ

جب نواز شریف میرے سامنے سلیکٹڈ بنے

اندازِ جہاں از اسد اللہ غالب

جب نواز شریف میرے سامنے سلیکٹڈ بنے

مریم نواز نے یوسف رضا گیلانی کو طعنہ دیاہے کہ اگر انہوں نے سلیکٹڈ ہی بننا تھا تو اس کا سبق وہ عمران خان سے لیتے،اس پر بلاول بھٹو نے گرہ لگائی ہے کہ سلیکٹڈکا لفظ انہوں نے ایجاد کیا تھا اس لیے وہی بہترجانتے ہیں اسے کس پر چسپاں کرناہے۔دونوں ہی جمعہ جمعہ آٹھ دن کے سیاستدان ہیں، میں ان دونوں کو ان کے آبا واجداد کی تاریخ یاد دلانا چاہتا ہوں۔
جمہوریت کے سب سے بڑے چیمپئن ذوالفقار علی بھٹو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹرفیلڈ مارشل ایوب خاں کے پاک ہاتھوں سے سلیکٹڈ ہوئے۔ایوب خان کی نظر کرم سے وہ وفاقی کابینہ کا حصہ بنے۔سلیکٹڈ بننے کی خوشی میں انھوں نے ایوب خان کو مشورہ دیا کہ سرکاری کنونشن لیگ کو ہر ضلع کی سطح پر منظم کیا جائے اور ڈی سی کو اس کا سربراہ بنا دیا جائے۔اسی سلیکٹڈ نے صدارتی الیکشن میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے مقابلے میں ایوب خان کے چیف پولنگ ایجنٹ کا کردار ادا کیا۔1970میں آرمی چیف جنرل گل حسن نے انہیں پھر سلیکٹڈ کیا اور سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنا دیا،اس عہدے کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔بعد میں اس سلیکٹڈ نے اپنے آرمی چیف جنرل گل حسن کو لاہور سے اغوا ء کروایا اور ان سے گن پوائنٹ پر استعفیٰ لیا۔
جنرل ضیاء الحق نے نامزد اور سلیکٹڈ ارکان پر مشتمل مجلس شوریٰ بنائی اور اس کی سربراہی کے لیے خواجہ آصف کے والد گرامی خواجہ محمد صفدر سلیکٹڈ ٹھہرے۔جنرل ضیاء کی کابینہ میں ایک سلیکٹڈوزیر راجہ ظفرالحق بھی تھے جو آج ن لیگ کے بہت بڑے لیڈر سمجھے جاتے ہیں۔
ضیاء دورمیں جنرل غلام جیلانی لاہور میں گورنر تھے،انہوں نے صوبائی کابینہ بنائی تو میاں محمد نوازشریف کو وزارت خزانہ کے لیے سلیکٹڈ کیا۔جنرل ضیاء نے اپنے لیے ایک ریفرنڈم کا ڈھونگ رچایا، اس کے لیے انہوں نے باغ جناح لاہور میں ایک جلسہ کیا جس میں سلیکٹڈ وزیر خزانہ نوازشریف نے تجویز پیش کی کہ جنرل ضیاء الحق وردی میں تاحیات حکومت کریں،اللہ نے ان کی دعا قبول کر لی۔
پچاسی میں غیر جماعتی الیکشن ہوئے تو میں اپنے اخبار کے الیکشن سیل کے سربراہ کے طور پر اس کی کوریج کررہا تھا، میری خصوصی ڈیوٹی یہ تھی کہ اس الیکشن کی کوریج کروں اور وزارت اعلیٰ کے چھ سات امیدواروں کی سرگرمیوں کی خبریں فراہم کرنا بھی میری دفتری ذمہ داریوں میں شامل تھا۔ایک رات گیارہ بجے میاں نواز شریف نے مجھے فون کیا کہ میں آپ کے دفتر کے باہر آرہاہوں، آپ نیچے اتر کرمیری بات سنیں۔میں نیچے آیا، نواز شریف نے کار سے اتر کر میرے کان میں کہا کہ وہ ایئر پورٹ جارہے ہیں اور واپسی پر وہ مجھے کوئی خوشخبری سنائیں گے۔میاں نواز شریف کا ڈرئیور میرا گہرا دوست بن چکا تھا کیونکہ روز ملتے تھے۔ میں نے اس سے پوچھا آپ کے پیچھے خالی گاڑی ایئر پورٹ کیوں جارہی ہے۔میاں نواز شریف مجھے تاکید کرگئے تھے کہ میں اخبار کے صفحہ اول پرچار پانچ سطروں کی جگہ رکھوا لوں تاکہ ان کے وزیر اعلیٰ کے بطور سلیکٹڈ ہونے کی خبر چھاپی جا سکے۔میں سمجھ گیا کہ اسلام آباد سے آنے والے اعلیٰ فوجی افسر جنرل ضیاء الحق کا حتمی فیصلہ لیکر آرہے ہیں۔بہرحال میں نے نیوز ایڈیٹرسے کہہ کر اخبار کے صفحہ اول پر تھوڑی سے جگہ رکھوا لی اور میاں نواز شریف کے اگلے فون کا انتظار کرنے لگا۔ساڑھے بارہ بجے میاں نواز شریف نے مجھے کال کی کہ آپ ریڈیو پاکستان سے ملحقہ اتفاق گروپ کے دفتر میں آجائیں۔میں وہاں پہنچا تو پورا دفتر اندھیرے کی لپیٹ میں تھا، صرف ایک کمرے میں تھوڑی سی روشنی تھی جہاں میاں نواز شریف ایک کرسی پر براجمان تھے۔میں نے ایک نظر ان کے چہرے پہ ڈالی ان کاماتھا غیر معمولی طور پر چمک رہا تھا اور ان کا چہرہ خوشی سے تمتما رہا تھا۔وہ کرسی سے اٹھے اور مجھ سے بغل گیر ہوگئے،ان کے منہ سے بے ساختہ نکلاکہ مبارک ہو فیصلہ میرے حق میں ہو گیا ہے۔اس طرح میاں نوازشریف پنجاب کے وزیراعلیٰ کے طور پر سلیکٹڈ ہوئے، میں نے مختصر سی خبر اخبار میں دے دی۔میاں نوازشریف کے سلیکٹڈ ہونے کا سلسلہ یہاں ختم نہیں ہوتا،آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل حمید گل نے آئی جے آئی کی تشکیل کی اور میاں نواز شریف کو اس کا سربراہ بنا دیایوں میاں نواز شریف تیسری بار سلیکٹڈ ٹھہرے۔
پاکستان میں سلیکٹڈ ہونے والوں کی فہرست بہت طویل ہے، محمد علی بوگرا،معین قریشی اورشوکت عزیز بیرون ملک سے سلیکٹڈ ہوکر ہمارے حکمران بنے جبکہ ملک معراج خالد،غلام مصطفی جتوئی،میر ظفراللہ خان جمالی،چودھری شجاعت حسین، نجم سیٹھی،ڈاکٹر حسن عسکری کے سینوں پر بھی سلیکٹڈ ہونے کا تمغہ سجا۔1988 کے بعد سے اب تک جتنی بھی نگران حکومتیں بنیں وہ وفاقی ہوں یا صوبائی،سب کی سب سلیکٹڈ تھیں اور ان کے سلیکٹڈ ہونے کا طعنہ کسی کو بھی نہیں ملا،سلیکٹڈ کا لفظ بلاول بھٹو کی زبان پر قومی اسمبلی کی ایک تقریر میں آیا اور اس لفظ کو سپیکر قومی اسمبلی نے حذف کرنے کا حکم دے دیا۔ کہنے کو اسمبلی کے ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا لیکن یارلوگوں نے اس کو چھیڑ بنا لیا اور اس کا استعمال اب تک جاری ہے۔اس لفظ کا آخری نشانہ یوسف رضا گیلانی بنے اور وہ بھی مریم نواز کے ہاتھوں جن کے اپنے والد گرامی کئی بار سلیکٹڈبنے اوران کے سلیکٹڈ ہونے میں کسی کو شبہ بھی نہیں۔یوسف رضا گیلانی حقیقت میں ایک سیاسی لیڈر ہیں وہ قومی اسمبلی کے سپیکر کے منصب پر فائزر ہے ہیں اور بطور وزیراعظم انہوں نے سپریم کورٹ کے غیرآئینی حکم پر اپنے صدر کے خلاف سوئس حکومت کو خط لکھنے سے انکار کر دیاتھا، اس جرم کی پاداش میں سپریم کورٹ نے انہیں وزیراعظم کے عہدے سے معزول کر دیا۔میں نے اس وقت بھی کالم لکھا تھا کہ یوسف رضا گیلانی آئین کے پاسدار وزیر اعظم ہیں اور اب بھی اگر وہ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر بنے ہیں تو انہوں نے آئین کی حدددسے باہر کوئی قدم نہیں رکھا۔آئین انہیں اپنی اکثریت شوکرنے کا حق دیتا ہے اور اس کے لیے انہوں نے آئینی راستہ ہی اختیار کیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی سے میری پہلی ملاقات پچاسی میں مخدوم زادہ حسن محمود کے گھر ایک ضیافت میں ہوئی تھی۔میں نے ان سے سوال کیا تھا،اس وقت یہ خبر گردش میں ہے کہ نو منتخب ارکان کو ضلع کونسلوں کا منصب چھوڑنا پڑے گا، انہوں نے تنک کر جواب دیا تھا کہ میں لوگوں کے ووٹوں سے ملتان ضلع کونسل کا چیئرمین بنا تھا اور اب اسمبلی کا رکن بھی ان لوگوں کے ووٹ سے بنا ہوں، مجھے کوئی ان دونوں عہدوں سے الگ نہیں کر سکتا۔یہ ایک اصولی بات تھی،اور میں سمجھتا ہوں کہ اصولوں پر کاربند رہنے والا شخص سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا منصب حاصل کرنے کے لیے کوئی غیر اصولی راستہ اختیار نہیں کر سکتا۔مریم نواز کو لفظ سلیکٹڈ بہت پسند ہے تو براہ کرم وہ اسے اپنے والد گرامی تک محدود رکھیں جو میری نظروں کے سامنے پنجاب کے سلیکٹڈ وزیر اعلیٰ بنے تھے۔مشرف دور میں نواز شریف کو قید وبند سے نجات ملی تو صرف اس لیے کہ وہ سعودی عرب کے سلیکٹڈ تھے۔ابھی پلیٹ لیٹس کا ڈرامہ رچا کروہ پھر جان بچا کر لندن پہنچ گئے لیکن معلوم نہیں وہ اس بار کس کے سلیکٹڈ تھے۔