خبرنامہ گلگت

بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین تشدد کا سلسلہ بند کرے:برجیس طاہر

گلگت بلتستان: (آئی این پی) وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بدترین تشدد کی نت نئی مثالیں قائم کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد سے شروع ہونے والے تشدد کی اس نئی لہر نے درجنوں اور سینکڑوں بے گناہ کشمیری عوام کو زندگی سے محروم کر دیا ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں کشمیری شدید زخمی حالت میں پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام اور مودی کے سر پر تشدد کی جنونیت اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ ایک طرف درجنوں کشمیریوں کو خون میں نہلا دیا گیا اور دوسری جانب اُن پر زندگی کو مزید تنگ کرنے کے لیے وادی میں خوراک اور تیل کی ترسیل بند کی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت جو کہ دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوایدار ہے نے ظلم و ستم کی انتہا کر رکھی ہے اور اس جنونیت میں مقبوضہ وادی میں ادویات کی ترسیل بھی بند کررکھی ہے تاکہ زخمی کشمیری عوام کو علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم کیا جاسکے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ نرنیدر مودی کے ہاتھ گجرات کے مسلمانوں کے خون سے رنگ ہوئے تھے اب اُس نے ظم و ستم کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے سینکڑوں کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدترین تشدد میں بھارت نے اسرائیل کو بھی پیچھے چھوڑ دیاہے اور پیلٹ گن سے کشمیریوں کی آنکھوں کانشانہ لے کر انہیں عمر بھر کے لیے بینائی سے محروم کیا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر نے بھارتی حکومت کو خبر دار کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس بدترین تشدد سے کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں کرسکتی اور اس کا واضح ثبوت سخت ترین کرفیو کے باوجود کشمیری عوام کا پاکستانی پرچم اٹھائے شہدا کے جنازوں میں شرکت کرنا ہے جو کہ ایک طرف کشمیری عوام کی بہادری اور شجاعت کی عکاسی کرتا ہے تو دوسری جانب پاکستان سے وابستگی کا اظہا ربھی ہے۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ چوالیس پنتالیس دن سے جاری بدترین کرفیو اور تشدد پر عالمی دُنیا بھی چینخ اٹھی ہے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان ،او آئی سی کے موقف اور دیگر عالمی برادری کے بیانات پاکستان کے موقف کی کھلی تائید ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم بند کر کے مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 20 ویں صدی نہیں ہے کہ بھارت بدترین مظالم کرکے انہیں چھپالے۔ذرائع ابلاغ کی ترقی کی وجہ سے آج بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم دُنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں اور انہیں بھارت کسی صور ت نہیں چھپا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے پرُامن حل سے متعلق بھارتی ہٹ دھرمی دُنیا پر کھل کر واضح ہو گئی ہے۔ آج دُنیا اچھی طرح جانتی ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرپر اپنا غاصبانہ تسلط قائم رکھنے کے لیے مذاکرات کی بجائے تشد د کی راہ اپنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نوشتہ دیوار پڑھنے میں بری طرح ناکام ہو رہا ہے اور یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور اس کا پرُامن حل نہ نکالنا اس کی معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج بھارتی مظالم پر بھارت کے اند ر سے اس پالیسی کے خلاف آوازیں نمایاں طور پر سنائی دینا شروع ہو گئیں ہیں جو کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر سے متعلق ہٹ دھرم پالیسی کی واضح ناکامی ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق ناکام ہوتی بھارتی پالیسی کے باعث نرنیدر مودی سخت مایوسی کا شکار ہے اور یہی وجہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں روز پکڑتی تحریک آزادی کی وجہ سے نرنیدر مودی نے بلوچستان میں مداخلت کی نہ صرف دھمکیدی ہے بلکہ اس کا کھلا اعتراف ہے جو کہ انصاف کے عالمی اداروں اور عالمی برادری کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی کا پاکستان کے معاملات میں مداخلت قابل مذمت ہے اور اس معاملے کو دُنیا کے ہر فورم پر اٹھا یا جائے گا اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے واضح ثبوت ملے ہیں جن کا عالمی برادری کو سخت نوٹس لیتے ہوئے بھارت کے خلاف کاروائی کرنا چاہیے اور اس کو خبر دار کرنا چاہیے کہ ایسی سازشوں اور مذموم حرکتیں خطے کے امن و استحکام کے لیے انتہائی خطرنا ک ثابت ہوں گی۔بھارت کی بہتری اسی میں ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کو فل فور بند کرے اور مقبوضہ کشمیر پر پاکستان سے بامقصداور سنجیدہ مذاکرات کرکے کشمیری عوام کی اُمنگوں کے عین مطابق اس مسئلے کا حل نکالے اسی میں خطے کا امن و استحکام و خوشحالی مضمر ہے۔