خبرنامہ گلگت

سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان نے نجیب اللہ قتل مقدمے کے ملزم کو عمرقید کی سزاسنادی

گلگت۔ 24 اکتوبر (ملت + اے پی پی) سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان نے نجیب اللہ قتل مقدمے کے ملزم سلیمان کو عمرقید کی سزاسنادی ۔اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان شیر مدد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزم سلیمان نے2009ء میں نجیب اللہ کو قتل کیا تھا جس پر ملزم کے خلاف تھانہ تھور دیامر میں مقدم درج ہوا ،جس پر پولیس نے ملزم سلیمان اور شمس الحق کوگرفتار کیا ملزم شمس الحق مقتول کے ورثاء سے مصالحت کرکے سیشن کورٹ سے بری ہوگیا جبکہ سیشن کورٹ دیامر نے ملزم سلیمان کو سزائے موت کی سزاسنائی ،ملزم نے چیف کورٹ میں سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا جس پر چیف کورٹ نے سیشن کورٹ کے فیصلے کو کالعدم کرکے بری کردیا ، صوبائی حکومت نے چیف کورٹ کے فیصلے کو سپریم اپیلٹ کورٹ میں چیلنج کیا جس پر سپریم اپیلٹ کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے مقدمے کی سماعت کی، صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل شیر مدد اور امجد ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے جبکہ ملزم کی جانب سے خالد کھرل ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ ڈاکٹر رانا محمد شمیم اور جسٹس جاوید اقبال نے چیف کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزم سلیمان کو عمرقید کی سزا سنائی ،ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان شیر مدد نے کہا کہ عدل و انصاف اور سزاء و جزاء کے بغیر کوئی بھی معاشرہ اخلاقی ترقی نہیں کرسکتا ہے ،اچھے معاشرے کی نشونما کیلئے سزاء و جزاء ، ظالم اور مظلوم میں فرق کرنا ضروری ہے تاکہ قانون کی بالادستی اور حکومتی رٹ قائم رہے اور معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔