خبرنامہ

سول اسپتال حیدرآباد کے ریڈ یا لو جی ڈ یپا رٹمنٹ کاعملہ اپنے فرائض منصبی ذمہ داری کے ساتھ ادا کر رہاہے ، ڈ اکٹر واجد علی میمن

حیدرآباد17اکتوبر (اے پی پی) میڈ یکل سپر نٹنڈ نٹ لیا قت یو نیو رسٹی اسپتال حیدرآباد و جا مشورو ڈ اکٹر واجد علی میمن نے کہا ہے کہ سول اسپتال حیدرآباد کے ریڈ یا لو جی ڈ یپا رٹمنٹ میں ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کی مشینیں با لکل ٹھیک اور درست حالت میں ہیں اور یہاں موجود عملہ اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہاہے ، ڈ اکٹر واجد علی میمن نے اپنے اخباری بیان میں مزید کہاکہ لیا قت یو نیو رسٹی اسپتال حیدرآباد کے ریڈ یا لو جی ڈ یپا رٹمنٹ میں ہسپتا ل میں زیر علاج اور حادثات کے زخمیو ں سمیت فالج کے مریضوں کے علا وہ نمرا جامشورو سے آنے والے کینسر کے مر یضو ں کی ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کے ساتھ ساتھ الٹر اسا ؤ نڈ ،ڈ یجیٹل ایکسرے ریڈ یا لو جی ڈ یپا رٹمنٹ کے انتہا ئی تجر بہ کا ر سینئر پر وفیسر کی زیر نگرانی ریڈ یا لو جسٹ کی قابل اعتما د رپو رٹ کے ساتھ کئے جا تے ہیں جنکی فیس بھی انتہا ئی کم ہے جبکہ غر یب مر یضوں کے ایم آر آئی اور سی ٹی اسکن آدھی فیس یا بالکل مفت بھی کئے جا تے ہیں، ڈ اکٹر واجد علی میمن نے کہا کہ سول ہسپتا ل حیدرآباد کی جد ید مشینو ں کے ٹیسٹ کنفرم اوربہتر ر زلٹ کی وجہ سے با ہر کے کنسلٹنٹ بھی اپنے مر یضو ں کو سی ٹی اسکن اور ایم آر آئی لیا قت یو نیو رسٹی اسپتا ل کی ڈ یجیٹل ایکسر ے ،الٹر ا ساؤ نڈ مشینوں سے کر انے کیلئے کا مشورہ دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ خصو صاًایم آر آئی اور سی ٹی اسکین و ایکسر ے کر انے کیلئے سول اسپتال حیدرآباد کے ریڈ یا لو جی ڈ یپا رٹمنٹ میں مریضوں کا بہت زیا دہ ر ش ہو تا ہے اسی لئے مر یضو ں کو رش اور کسی بھی تکلیف سے بچا نے کیلئے قریب کی تاریخ اور وقت دیتے ہیں تا کہ آنے والے مر یضو ں کوکسی بھی پریشانی اور کوفت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ سہو لت کے ساتھ ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کر اسکیں جبکہ انتہا ئی سیر یس (نازک حالت) میں آنے والے مر یضو ں کے ٹیسٹ کوئی تاریخ اور وقت دیئے بغیر پہلی ترجیح اورمر یض کی جا ن بچا نے کے اصو لو ں کے تحت فوری طو ر پر کر تے ہیں ،انہوں نے بتایاکہ اس وقت بھی لیا قت یو نیو رسٹی اسپتال حیدرآباد میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطا 60سی ٹی اسکن، 18 ایم آر آئی ،510ڈیجیٹل ایکسرے اور 320الٹرا ساؤنڈ کئے جاتے ہیں جوکہ کراچی کے علاوہ سندھ کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں اتنی بڑی تعداد میں ٹیسٹ نہیں کئے جاتے ہیں ۔