خبرنامہ

شام کا کھانا تاخیر سے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) ترکی کے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شام کا کھانا تاخٰیر سے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ دوکوز ایلول یونیورسٹی ترکی کے ماہرین نے جدید تحقیق کے بعد خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر رات کو دیر سے کھانا کھایا جائے تو اس کے نتیجے میں جسم آرام کی کیفیت میں آنے کے بجائے رات بھر چوکنا رہتا ہے جبکہ رات کو سونے سے قبل بلڈ پریشر دیگر اوقات کی نسبت 10 فیصد تک کم ہونا چاہیے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا کھانے کے بعد ہمارے جسم میں تناؤ پیدا کرنے والے ہارمونوں (اسٹریس ہارمونز) کا اخراج ہوتا ہے جو ہمارے بلڈ پریشر کو معمول پر رکھتے ہیں۔ کھانے کے 2 گھنٹے بعد تک یہی کیفیت برقرار رہتی ہے جس کے دوران یا تو نیند ہی نہیں آتی اور اگر آتی بھی ہے تو وہ بھرپور نہیں ہوتی۔ تحقیق کے دوران 53 سال سے زیادہ عمر کے ایسے 721 افراد کا مطالعہ کیا جنہیں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت تھی۔ ان کے سونے جاگنے اور کھانے پینے کے اوقات کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو رات کا کھانا کھاکر 2 گھنٹے سے پہلے ہی سونے چلے جاتے ہیں ان میں ساری رات بلڈ پریشر بڑھے رہنے کا امکان تقریباً 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ساری رات ہائی بلڈ پریشر کی کیفیت میں رہنا بہت خطرے کی بات ہے کیونکہ اس سے فالج اور دل کے امراض کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ اس خطرے سے بچنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ رات کا کھانا سونے سے 3 گھنٹے قبل کھا لیا جائے۔