خبرنامہ

موٹاپے میں یہ ورزش اور دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم

ایمسٹرڈیم (ملت مانیٹرنگ ڈیسک) موٹاپا کئی طرح کے نقصانات کا باعث بنتا ہے اور اس سے ہارٹ اٹیک اور سٹروک جیسی خطرناک بیماریاں لاحق ہوتی ہیں لیکن سائنسدانوں نے اس کے شکار لوگوں کو خوشخبری سنا دی ہے کہ وہ موٹاپے کے ساتھ بھی فٹ اور صحت مند رہ سکتے ہیں لیکن انہیں ایک کام بہرحال کرنا ہو گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ درمیانی عمر کے جو لوگ موٹاپے کا شکار ہوں لیکن وہ باقاعدگی سے ورزش کرتے رہیں ان پر موٹاپے کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے اور وہ صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
نیدرلینڈز کے سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق میں 5300موٹاپے کے شکار لوگوں کا طبی ریکارڈ حاصل کیا اور 15سال تک ان کے موٹاپے اور ورزش کی عادات کی نگرانی کی اور نتائج حاصل کیے۔ جن میں ثابت ہوا کہ جو لوگ ورزش کے عادی تھے وہ موٹاپے کے باوجود صحت مند رہے اور ان میں ہارٹ اٹیک اور سٹروک جیسی موٹاپے سے منسلک بیماریوں کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے۔ ان کی نسبت جو موٹے لوگ ورزش نہیں کرتے تھے ان میں ہارٹ اٹیک کے امکانات 3گنا زیادہ پائے گئے۔

ٹیم کی رکن اور ایراسمس یونیورسٹی میڈیکل سنٹر روٹرڈیم کی ڈاکٹر کوڈیان ڈینا کا کہنا تھا کہ ”اس تحقیق کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جو لوگ جسمانی طور پر متحرک رہتے ہیں انہیں موٹاپے کے باوجود دل اور خون کی رگوں کے متعلق بیماریاں لاحق ہونے کے امکانات انتہائی کم ہوتے ہیں۔ہم نے جن لوگوں پر تحقیق کی ان میں سے زیادہ تر کی عمریں 55یا اس سے زائد تھیں لیکن ان میں سے بھی جو ورزش کرتے تھے وہ دوسروں کی نسبت کئی گنا صحت مند زندگی گزار رہے تھے۔ موٹاپے کے شکار لوگ ورزش کے ساتھ ساتھ اپنی خوراک پر بھی توجہ دیں تو مزیدبہتر نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔“