خبرنامہ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خوراک کا عالمی دن بھرپور طریقے سے منایا گیا

اسلام آباد ۔ (ملت آن لائن) پاکستان سمیت دنیا بھر میں خوراک کا عالمی دن منگل کو بھرپور طریقے سے منایا گیا۔ یہ دن ہر سال 16 اکتوبر کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر خوراک کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں خوراک کے مسئلہ سے متعلق عوام میں بھوک، ناقص غذا اور غربت کے خلاف جدوجہد کو مستحکم کرنا ہے اور عام لوگوں میں خوراک کی کمی کے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں مختلف تقریبات و سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے نئے اندازوں کے مطابق 2050ء تک دنیا کی آبادی بڑھ کر9 ارب 70 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ اس وقت پاکستان کی آبادی تقریباً 22 کروڑ کے قریب ہے جبکہ 2030ء تک آبادی 24 کروڑ 40 لاکھ ہونے کا امکان ہے۔ اقوام متحدہ کے نئے اندازوں کے مطابق 2050ء تک پاکستان ان ممالک میں شامل ہوگا جن کی آبادی 30 کروڑ سے زائد ہوگی۔گلوبل ہنگر انڈیکس کے مطابق پاکستان میں 22 فیصدآبادی غذائیت کی کمی کا شکار ہے تاہم یہ صورتحال ماضی کے مقابلے میں بہتر ہے۔ عالمی یوم خوراک کے حوالے سے ماہرین خوراک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خاص طور پر صوبہ سندھ میں بچوں کی غذائی ضروریات بین الاقوامی معیار کے مطابق پوری نہیں ہو رہی ہیں جس کی ایک مثال تھر کا علاقہ ہے جہاں خوراک کی کمی کے باعث رواں سال میں اب تک ہونے والی اموات کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں حاملہ خواتین بدستورغذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ اسپتالوں میں بچوں میں سے بڑی تعداد ایسے بچوں کی ہے جن کا پیدائشی وزن ایک کلو تک ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو اموات سے بچانے کے لئے ان کی ماؤں کو دوران حمل اچھی غذا دی جائے تا کہ زچگی کے دوران کم وزن کے بچے پیدا نہ ہوں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی مشیرڈیوڈ نیبرو کا کہنا ہے کہ آج دنیا میں بہت زیادہ لوگ بھوک کا شکار ہیں، ان کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا اور اس بات کی ضمانت حاصل کرنی ہوگی کہ ان میں سے کوئی بھی دوبارہ بھوک کا شکار نہ ہو۔