خبرنامہ

پاکستان میں ذہنی صحت پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، ماہرین صحت

حیدرآباد17اکتوبر (ملت + اے پی پی) پاکستان میں ذہنی امراض میں اضافہ ہورہا ہے ، سماجی انصاف اور بہتر تہذیبی اقدار سے ان پر قابو پایا جاسکتا ہے ملک میں نفسیاتی انسٹی ٹیوٹ اور ڈاکٹرز کی کمی ہے ذہنی صحت پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار ماہر ڈاکٹرز نے، ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے، کے موقع پر سرکاؤس جی سائیکٹری انسٹی ٹیوٹ گدو حیدرآبادمیں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جام شورو کے تعاون سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہو ئے کیا سیمینار سے لمس اور سائیکٹری انسٹی ٹیوٹ کے ماہر ڈاکٹرز پروفیسر ڈاکٹر منیر جونیجو ، پروفیسر ڈاکٹر سلمیٰ شیخ ،ڈاکٹر قاسم بروہی ،ڈاکٹر دریا خان لغاری اور ڈاکٹر عرفانہ شاہ نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہاکہ پاکستان میں ذہنی امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی روک تھام کے لیے بھر پور کوشش کرنا ہو گی ملک میں سماجی ناانصافیوں ،معاشرتی اقدار کی پامالی سے بھی انسان ذہنی دباؤ میں آتا ہے اسکی جتنا تفصیل میں جائیں بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ناہمواریوں سے ذہنی امراض پیدا ہو رہے ہیں ملک میں جو ذہنی امراض سے بچاؤ اور صحت کے ادارے موجود ہیں ان میں 80لاکھ ایسے مریضوں کی نشاندہی بھی ہو ئی ہے جو منشیات کے استعمال سے ذہنی مرض میں مبتلا ہو ئے جبکہ اسپتالوں میں داخل مریضوں میں25فیصد نفسیاتی اور25فیصد مکمل پاگل پن کا شکار ہیں انہوں نے کہاکہ شادی شدہ خواتین نفسیاتی دباؤ کا زیادہ شکار ہو رہی ہیں زچگی میں پیچیدگی اور تاخیر کی وجہ سے بھی خواتین ذہنی مرض میں مبتلا ہو جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ زچہ و بچہ کی اگر مقررہ وقت پرویکسی نیشن نہ کی جائے تو اس سے بھی8فیصد بچے ذہنی طور پر کمزور یا بیماری میں مبتلا پیدا ہو رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ملک میں جدید سہولیات سے آراستہ مزید نفسیاتی اسپتال قائم کرنے اور موجودہ انسٹیٹیوٹس کو سہولیات دینے کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت ملک میں صرف450نفسیاتی ڈاکٹر ز ہیں جبکہ ہمیں مزید ماہر ڈاکٹرز اور عملہ کی ضرورت ہے