خبرنامہ

گردوں کی پتھری سے نجات حاصل کرنے کا انوکھا طریقہ

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اگرچہ ہر طرح کی بیماریوں کے علاج کے لئے انسان نے طرح طرح کی ادویات تیار کرلی ہیں لیکن بعض قدرتی طریقے مہنگی ادویات سے بھی زیادہ کارگر ثابت ہوتے ہیں۔ ترکی میں ایک تحقیق کے بعد ایک ایسا ہی دلچسپ انکشاف کرتے ہوئے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ گردے کی پتھری کو تحلیل کر کے پیشاب کے زریعے جسم سے خارج کرنے کے لئے جنسی فعل بعض مہنگی اور طاقتور ادویات سے بھی زیادہ کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔
کلینک آف انقرہ ٹریننگ اینڈ ریسرچ ہسپتال کے سائنسدانوں نے ڈسٹرل یوریتھرل سٹونز کے 90 مریضوں پر تجربات کئے اور انہیں تین مختلف قسم کا علاج فراہم کیا گیا۔ ان افراد کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کو گردے کی پتھری ختم کرنے والی دوا باقاعدگی سے کھلائی گئی، دوسرے گروپ کو محض اپنے شریک حیات کے ساتھ ہفتہ میں تین سے چار بار ازدواجی تعلق استوار کرنے کو کہا گیا، جبکہ تیسرے گروپ کو محض ایک کنٹرول گروپ کے طور پر استعمال کیا گیا، یعنی انہیں کوئی بھی علاج فراہم نہیں کیا گیا۔
جب دو ہفتے بعد مریضوں کا معائنہ کیا گیا تو یہ حیرت انگیز نتائج سامنے آئے کہ جن 31افراد کو مجامعت کا مشورہ دیا گیا تھا ان میں سے 26 کی پتھری تحلیل ہوچکی تھی، جبکہ اس کے مقابلے میں ادویات استعمال کرنے والے 31 افراد میں سے صرف 10 کی پتھری تحلیل ہوسکی تھی۔
تحقیق کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جن لوگوں کو مجامعت تجویز کی گئی ان میں پیشاب کے راستے پتھری کا اخراج تقریباً دس دن میں ہی ہوچکا تھا جبکہ ادویات استعمال کرنے والے گروپ کو اس میں زیادہ عرصہ لگا۔ تحقیق کاروں کا خیال ہے کہ ازدواجی فعل کے دوران مردانہ جسم میں پیدا ہونے والا نائٹرک آکسائیڈ پیشاب کی نالی کو کھولنے اور اس میں زیادہ گنجائش پیدا ہونے کا سبب بنتا ہے جس کی وجہ سے گردے سے پتھری پیشاب کی نالی کے ذریعے زیادہ آسانی کے ساتھ خارج ہوسکتی ہے۔