خبرنامہ

کچھ تحفظات ہوٹلوں کے کھانوں میں

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)جب آپ ریسٹورنٹ جاتے ہیں تو کھانے میں کئی طرح کی چیزیں بھی پسند کرتے ہوں گے لیکن کچھ چیزیں آپ کو ہرگز نہیں کھانی چاہئیں۔ماہر شیف نے اس سلسلے میں صارفین کو بتایا ہے کہ کس طرح کے کھانوں سے ریسٹورنٹس میں اجتناب کرنا چاہیے۔نیویارک شہر کی معروف شیف اور ایوارڈ یافتہ سیلویا بالڈینی کا کہنا ہے کہ جس ریسٹورنٹ کا باتھ روم صاف نہ ہووہاں ہر گز کھانا نہ کھائیں ۔”جو ریسٹورنٹ اپنا باتھ روم صاف نہیں رکھ سکتا وہ کسی بھی صورت اپنے گاہکوں کو صاف کھانا نہیں دے سکتا۔“اس کا کہنا تھا کہ وہ شیل فش زیادہ شوق سے نہیں کھاتی جس کی وجہ یہ ہے کہ اگر یہ ذرا بھی خراب ہوجائے تو آپ کی طبیعت بری طرح خراب ہوجائےگی۔”چنے کھانے میں کوئی برائی نہیں کہ انہیں اچھی طرح سے پکانا آسان ہوتا ہے۔“

شمال مشرقی انگلینڈ کے شیف ڈیوڈ ٹینر کا کہنا ہے کہ وہ اخروٹ یا بادام سے بنی ہوئی ڈشز نہیں کھاتا جس کی وجہ ان کی گِری نکالنا ہے۔ ”ریسٹورنٹس میں موجود افراد جن حالات میں اخروٹ کی گری نکالتے ہیں وہ قابل بیان نہیں۔“اس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو چاہیے کہ دماغ (برین) بھی نہ کھایا کریں کہ اسے بناتے ہوئے بھی عجیب و غریب طریقے اپنائے جاتے ہیں۔ ایک اور شیف روزی لیولائن کا کہنا ہے کہ وہ تمام یاسے کھانے استعمال کرنے سے اجتناب کرتی ہے جس میں پراسیسڈ فوڈ کا استعمال کیا جائے۔36سال سے شیف کا کام کرنے والے پاﺅل فیلڈنگ کا کہنا ہے کہ وہ گردے، پھیپھڑے اور دل نہیں کھاتابلکہ اپنے ملنے والوں کو بکرے کی گردن کا گوشت کھانے کا مشورہ دیتا ہے۔”گوشت کے اس حصے کو پکانے میں آسانی کے ساتھ اس کا ذائقہ اور غذائیت سب سے زیادہ ہوتی ہے۔“