خبرنامہ

احد چیمہ کی گرفتاری کیخلاف احتجاج پر پنجاب کی بیوروکریسی میں پھوٹ پڑگئی

احد چیمہ کی گرفتاری

احد چیمہ کی گرفتاری کیخلاف احتجاج پر پنجاب کی بیوروکریسی میں پھوٹ پڑگئی

لاہور:(ملت آن لائن) سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج پر پنجاب کی بیورو کریسی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ نیب نے 21 فروری کو کارروائی کرتے ہوئے لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر گرفتار کیا تھا۔
آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ کرپشن: سابق ڈائریکٹر ایل ڈی اے گرفتار
احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور بیورو کریسی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا جب کہ بیورو کریسی کی جانب سے قلم چھوڑ ہڑتال کی بھی دھمکی دی گئی۔ احد چیمہ کی گرفتاری اور اس کے بعد سرکاری افسران کے احتجاج پر پنجاب کی بیوروکریسی تقسیم ہوگئی ہے۔ صوبائی مینجمنٹ سروس ایسوسی ایشن پنجاب کےسیکرٹری جنرل نوید شہزاد نے گرفتاری پر احتجاج کاحصہ نہ بننے کااعلان کیا ہے۔
احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور نیب آمنے سامنے آگئے
نوید شہزاد کا کہنا تھا کہ کسی ایک افسر پر کرپشن کےالزام میں کوئی غیر قانونی قدم نہیں اٹھائیں گے، احد چیمہ نے بطور ڈی سی او 4 خواتین سمیت ہمارے 73 افسران گرفتار کرائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیف سیکرٹری آفس سےاحتجاج کے لیے اُن پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے۔