خبرنامہ

الیکشن میں شفاعیت بہت مشکل ہے ،سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی

سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی کا الیکشن مہم کے سلسلے میں جعفرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کافی الیکشن لڑا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ جو رفتار چل رہا ہےاس میں گفتار کچھ اور ہےاور رفتار کچھ اور۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کو سی پیک کانام تودیا ہواہے مگر پانچ سال میں قومی اسمبلی میں جتناکم بلوچستان کوملاہے کسی اور کونہیں ملا،بلوچستان والوں کواعتماد میں نہیں لیا گیا تو انہوں نے اپنے پراپرٹیزاور اپنا کھاتہ خود کھولا ہوا ہے ،یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں ہوا ، اسمبلی میں کوئی بولتا ہی نہیں توسنے گاکون جوبولتا ہے کہتے ہیں کہ پاگل ہوگیا ہے اور بدمعاشی کررہا ہے،سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کوئی بھی آسان نہیں ہوتا سیاست میں کسی کاکوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا،سندھ والے جب توڑی بند توڑتے ہیں وہ پانی بلوچستان میں بہادیتے ہیں ،اب بھی دریائے سندھ میں پانی کم ہےاور انڈیا پاکستان کے حصے کا پانی پی رہاہے، ڈیم بنارہاہے، اس وقت کی مرکزی حکومتیں کیوں سورہی تھیں کہ نریندر مودی کیا کہہ رہا ہے

ان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل ضیاء الحق نے چاروں صوبوں سے اجازت لی تھی کہ کالاباغ ڈیم کوبننے دو اس وقت میں منسٹر تھا ،بات صرف یہ تھی کہ ضیاء خود کرتے ،مشرف خود کرتے انھیں روکنے والا کوئی نہیں تھا ،بدقسمتی یہ ہے کہ کوئی زمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں ،وہ کسی بھی وزیراعظم کے گلے میں ڈالنا چاہتے تھے، اگرکالا باغ ڈیم اس وقت بن جاتا توآج یہ حشر نہ ہوتا ۔