خبرنامہ

الیکشن کمیشن نے نتائج میں تاخیر کی ذمہ داری ٹیکنالوجی پر ڈال دی

چیف الیکشن کمشنر نے نتائج میں تاخیر کی ذمہ داری ٹیکنالوجی پر ڈال دی، کہتے ہیں کہ گزشتہ انتخابات میں پہلا نتیجہ رات ایک بجے جاری ہوا، صرف 2 گھنٹے کی تاخیر پر فسانے بن گئے، الیکشن پر کوئی دھبہ نہیں لگا، انتخابات 100 فیصد شفاف ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا نے انتخابی نتائج میں تاخیر کی تمام تر ذمہ داری ٹیکنالوجی پر ڈال دی، کہتے ہیں کہ انتخابی نتائج میں تاخیر کا سبب نیا آر ٹی ایس سسٹم بنا، سائبر حملے کی اطلاع ملی تو ضرور تفتیش کریں گے، صرف 2 گھنٹے تاخیر پر فسانے بن گئے، گزشتہ انتخابات میں پہلا نتیجہ رات ایک بجے جاری کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی پوزیشن واضح کریں گے ہم صحیح کام کررہے ہیں، جس نتیجے کا ہم اعلان کریں گے وہ ہی اصل ہوگا، میڈیا کو انتظار کرنا چاہئے، دو گھنٹے کی تاخیر سے الیکشن پر کوئی دھبہ نہیں لگا، انتخابات 100 فیصد شفاف ہیں۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کے اظہار سے متعلق صحافی کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کیا 5 سیاسی جماعتیں غلط نہیں کہہ سکتیں، تمام نشستوں کے نتائج کی ڈیڈ لائن نہیں دے سکتے۔

چیف الیکشن کمشنر نے پہلے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کا اعلان کردیا، پی پی 11 راولپنڈی 6 سے پی ٹی آئی کے چوہدری محمد عدنان 47 ہزار 79 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں، ان کے مد مقابل مسلم لیگ ن کے راجہ ارشد محمود نے 24 ہزار 52 ووٹ حاصل کئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد اور ہارنے والوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، ساتھ ہی قوم کو کامیاب انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی، بولے کہ انتخابی عملے نے اپنی ذمہ داریاں بخوبی ادا کیں، نگراں حکومتوں، چیف جسٹس، آرمی چیف، الیکن کمیشن کے ممبران، سیکیورٹی فورسز سمیت تمام اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔