خبرنامہ

دس تاریخ کو کیا ہونا ہے کیا نہیں ، ہم انصاف چاہتے ہیں، آصف کرمانی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے کہا ہے کہ دس تاریخ کو کیا ہونا اور کیا نہیں ہونا، ہم انصاف چاہتے ہیں، رپورٹ میں قطری شہزادے کا بیان شامل ہونے تک اس کی اہمیت نہیں ہوگی۔

فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب آپ کے کئی چہرے ہیں، ہمارا تو ایک چہرہ ہے، عمران خان آپ کے کتنے چہرے ہیں؟

آصف کرمانی نے کہا ہے کہ جوغنڈہ گردی ،دھونس،دھاندلی سےاقتدارمیں آناچاہتےہیں ان کی خواہشات ملیامیٹ ہوں گی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل پر مٹھائیاں بانٹی گئیں،خوشی اس لیے منائی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں نواز شریف کو نااہل نہیں کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام الناس میں گمراہی پھیلاتے ہیں، وہ اور ان کے حواری عجیب کہانیاں اور باتیں کرکے عوام کو کنفیوژ کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔

آصف کرمانی نے مزید کہا کہ قطر کے شہزادے نے جے آئی ٹی کو کہا کہ سوالنامہ بھجوا دیں، جواب دےدوں گا تاہم قطری شہزادے کو لکھ کر بھیجا گیا کہ ہم آپ کو سوالنامہ نہیں بھیجیں گے۔آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ سوالنامہ بھیجنے سے انکار سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین نہیں؟