خبرنامہ

این اے 60: الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار، درخواست مسترد

این اے 60: الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار، درخواست مسترد
راولپنڈی: (ملت آن لائن) لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ نے حلقہ این اے 60 راولپنڈی میں الیکشن ملتوی کرنے کیخلاف شیخ رشید کی درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا۔

این اے 60 راولپنڈی کا الیکشن ملتوی کرنے کے خلاف شیخ رشید کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن کا انتخاب نہ کرانے کا فیصلہ برقرار، لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

دوران سماعت شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ منشیات کے مقدمے میں سزا پانے والے امیدوار کی وجہ سے سات لاکھ ووٹرز کو حق رائے دہی سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات کے تمام انتظامات مکمل ہیں، عدالت الیکشن کمیشن کو 25 جولائی کو شیڈول کے مطابق پولنگ کا حکم دے۔

مسلم لیگ (ن) کے وکیل سجاد اکبر عباسی نے کہا کہ حنیف عباسی کی نااہلی کے بعد ن لیگ کو متبادل امیدوار لانے کی اجازت ہونی چاہیے، نون لیگ کو ووٹ دینے کے خواہشمند ووٹرز کے پاس کوئی آپشن نہ ہونا شفاف الیکشن کے منافی ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے نااہل امیدوار کا نام بیلٹ پیپر پر چھپ چکا ہے، ایک دن میں نئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی ممکن نہیں ہے۔

ادھر شیخ رشید درخواست کی فوری سماعت میں تاخیر پر سپریم کورٹ بھی جا پہنچے۔ درخواست سماعت کے لیے مقرر ہونے کی خبر ملی تو واپس چلے آئے۔ کہتے ہیں حنیف عباسی کے جرم کی سزا حلقے کے ووٹرز کو نہیں ملنی چاہیے۔

……….
یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ کے ہوتے جمہوریت پر کوئی آنچ نہیں آئے گی، چیف جسٹس
لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، سپریم کورٹ کے ہوتے جمہوریت پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدلیہ اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے لیکن ہمارے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے ہوتے جمہوریت پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔ طاقتور عدلیہ کے ہوتے ہوئے کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ خدانخواستہ عدلیہ کا ادارہ کمزور پڑ گیا تو یہ المناک حادثہ ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ساتھ بھی انصاف ہو گا، چیف جسٹس

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں نے زندگی میں کبھی جھوٹ نہیں بولا اور ناانصافی نہیں کی بلکہ عملی طور پر لوگوں کو انصاف دینے کی کوشش کی۔
میں نے اپنی قوم سے بروقت الیکشن کا وعدہ پورا کیا، بروقت الیکشن عدلیہ کی طاقت کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ متعدد بار کہا کہ جمہوریت پر آنچ نہیں آئے گی، آئین اور جمہوریت ہمیشہ قائم رہے گی۔

تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ کرے کہ ملک کا نیا سربراہ عمر ثانی کے نقش قدم پر چلے۔ اللہ تعالیٰ ملک کو بہترین لیڈر دے، وہ چاہے کسی بھی پارٹی سے ہو کیونکہ جب اچھا لیڈر بھاگ دوڑ سنبھالے گا تو ہمیں مشکلات سے چھٹکارا دلائے گا۔ جب اچھا لیڈر ملے گا تو ہمیں جوڈیشل ایکٹوزم کی ضرورت نہیں پڑے گی۔