ایون فیلڈ ریفرنس: واجد ضیا پر کل مسلسل چھٹے روز جرح جاری رہے گی
اسلام آباد:(ملت آن لائن) ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی گئی اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث مسلسل چھٹے روز جرح جاری رکھیں گے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر مسلسل پانچویں روز جرح کا عمل جاری رہا۔ جرح کے دوران واجد ضیاء نے بتایا کہ گلف اسٹیل سے متعلق واضح ثبوت یا دستاویز نہیں جس سےثابت ہو کہ شیئرز 1978 سے 1986 کے درمیان بیچے گئے، جو بھی گواہ پیش ہوا اس نے 25 فیصد شیئرز کی 1980 میں فروخت کی بات کی مگر معاہدہ جعلی نکلا۔ واجد ضیاء نے کہا کہ براہ راست ثبوت بھی نہیں ملا کہ 25 فیصد شیئرز 1978 سے 1986 کے دوران فروخت کیے گئے۔ نواز شریف کے وکیل نے سوال کیا کہ ‘پھر آپ نے کیسے نتیجہ اخذ کیا کہ 1978 تا 1986 شیئرز فروخت کیے گئے’ جس پر واجد ضیاء نے کہا کہ 1986 میں طارق شفیع نے بی سی سی آئی بنک میں نیا اکاؤنٹ کھلوایا، ایسا صرف اس صورت ہوسکتا ہے جب قرض کی پرانی رقم ادا کی جا چکی ہو۔ واجد ضیاء نے کہا کہ واجب الادارقم کی ادائیگی تک بینک کسی کا نیا اکاؤنٹ نہیں کھولتا اور طارق شفیع کا نیا اکاؤنٹ کھلوانے سے ثابت ہوتا ہے کہ بینک کا قرض ادا کردیا گیا۔ واجد ضیاء نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی نے بینک ریکارڈ حاصل نہیں کیا جس سے ثابت ہو کہ طارق شفیع نے بقایاجات ادا کیے اور اس کی تصدیق کے لئے کسی بینک افسر کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا۔ جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ میرے علم میں ہے کہ سپریم کورٹ میں دوران سماعت وکلا کو جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 دکھایا گیا جب کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی درخواست پر والیم ٹین کو سربمہر کیا تھا۔
نواز شریف اور مریم کو آج کیلئے حاضری سے استثنیٰ مل گیا
سماعت کے آغاز پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل اسلام آباد آنے کے لئے لاہور ایئر پورٹ آئے اور وہاں بیٹھے رہے تاہم خراب موسم کی وجہ سے پائلٹ کو جہاز اڑانے کی اجازت نہ مل سکی۔ وکیل نے عدالت استدعا کی کہ آج حاضری کے لئے استثنیٰ دیا جائے جس کے بعد فاضل جج نے نواز شریف اور مریم نواز کو آج کے لئے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔