قلعہ عبداللہ کے جنگل پیرعلیزئی میں نامعلوم دہشت گردوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار کے مہمان خانے پر حملہ کردیا ،حملے میں عوامی نیشنل پارٹی کے سابق سینٹر اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء داودخان اچکزئی زخمی ھوگئے حملہ آور حملے کے بعد فرار ھوگئے۔
ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ چمن طفیل بلوچ نے بتایا کہ آج صبح چار بجے جنگل پیرعلیزئی کے علاقے میں نامعلوم دہشت گردوں نے اس وقت عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے پی بی 21 قلعہ عبداللہ سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار انجینئرزمرک خان اچکزئی کے مہمان خانے پر حملے کردیا جب تمام لوگ سوررھے تھے کہ باہر چارپائی پر سونے والے سابق سینئٹر اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء داودخان اچکزئی گولی لگنے سے زخمی ھوگئے،ان کو ہاتھ میں گولیاں لگی جب کہ ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ھے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے لئے فراہم کیے گئے لیویز اہلکاروں اور گارڈز کی جوابی فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ھوگئے اور مزید کوئی جانی نقصان نہیں ھوا ۔سکیورٹی اہلکاروں نے پورے علاقے کی ناکہ بندی کرکے حملہ آوروں کی لاش شروع کردی ھے۔
ڈپٹی کشمنر طفیل بلوچ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صوبائی امیدوار کو لیویز کی سکیورٹی فراہم کی گئی تھی اور ان کے ذاتی گارڈز بھی ہیں تاہم اس بات کی تحقیقات کررھے ہیں کہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی اور کہاں سے آئے اور موٹرسائیکلوں پر یا گاڑیوں میں آئے تھے۔ ہم نے الیکشن میں حصہ لینے کے لئے فل پروف سکیورٹی فراہم کردی ھے تاکہ کوئی ناخوشگوارواقعہ پیشں نہ ھو۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور سابق ایم پی اے انجینئرزمرک خان اچکزئی نے بتایا کہ رات چار بجے دہشت گردوں نے ہمارے بیٹھک پراچانک فائرنگ کردی جس سے ہمارے کزن اور سابق سینٹرداودخان اچکزئی زخمی ھوگئے تاہم لیویز اور گارڈز کی فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ھوگئے اور ایک منظم سازش کے تحت اے این پی کو الیکشن مہم سے روکا جارہا ھے جو اس ملک اور جہموریت کے نیک شگون نہیں ھے