بجٹ پیش کرنا ذمہ داری سمجھتے ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد:(اے پی پی+ملت آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بجٹ پیش کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں تاکہ حکومت اور ملک کا نظام چلتا رہے، انشاءاللہ چار ماہ بعد بھی ہم ہی حکومت میں ہوں گے۔ قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ جو بھی حکومت آئے اس کے پاس بجٹ کو تبدیل کرنے کا مکمل اختیار ہوگا۔
مالی سال 19-2018 کیلئے 5 ہزار932 ارب 50 کروڑ روپے کا بجٹ پیش
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے پیش کیے جانے والا بجٹ کابینہ کا فیصلہ ہے اور اس میں کوئی غیر آئینی بات نہیں۔ ‘اصول یہ ہوتا ہے کہ جو محنت کرے تیاری کرے اور لیڈ کرے اس کو پڑھ کر سنانا اسی کا حق ہوتاہے۔’ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو ریلیف مسلم لیگ نواز کی حکومت نے دی وہ کسی بجٹ میں نہیں دی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کا بجٹ اجلاس سے واک آؤٹ
قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ کی جانب سے 55 کھرب سے زائد حجم کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔
دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافے کے بعد رواں سال 920 ارب روپے کے مقابلے میں 1200 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے 800 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ سول انتظامیہ کے جاری اخراجات کے لیے 448ارب روپے مختص کرنے، آئندہ مالی سال کے لیے ریونیو وصولی کا ہدف 4435 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ترقیاتی پروگرام کا حجم رواں سال کے مقابلے میں 201 ارب روپے کم تجویز کیے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے شدید ہنگامی آرائی کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔