خبرنامہ

بھارتی الزامات کشیدگی کو بڑھاوا دے رہے ہیں، دفتر خارجہ

بھارتی الزامات کشیدگی کو بڑھاوا دے رہے ہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد:(ملت آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی کیپمپ پر حملے کے بعد پاکستان پر الزام لگانا افسوسناک ہے اور بھارتی الزامات کشیدگی کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سنجوان حملے پر بھارتی پولیس اور دفاعی حکام کے الزامات مسترد کرتے ہیں، کسی بھی واقعے کے بعد پاکستان پر الزام لگانا بھارت کا پرانا وطیرہ ہے جب کہ ماضی میں بھی بھارت خود اپنے ملک میں دہشت گردی کے واقعات کراتا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے بغیر الزام لگانا افسوسناک اور غیرذمہ دارانہ ہے، بھارت کے ایسے الزامات کشیدگی میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں، اگر جارحیت کی گئی تو پاکستان ہر قسم کی بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ چند برس میں پاکستان کے ایران سے تعلقات بہتر ہوئے ہیں، پاکستان گیس پائپ لائن کے منصوبے پر قائم ہے۔ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ افغان تنازع کا سیاسی حل مذاکرات سے تلاش کیا جانا چاہیے، افغان مسئلے کا حل افغانیوں کو سیاسی عمل سے خود تلاش کرنا ہے اور ہم عالمی برادری پر مذاکرات سے حل کی تلاش پر زور دیتے ییں۔ ترجمان نے بتایا کہ پاک افغان سرحدی راہداری بند نہیں ہے، 2017 میں 4 سے 5 ہزار بے گھر خاندان افغانستان سے وطن واپس آئے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغان قیادت کی جانب سے سندھ پولیس کے افسر راؤ انوار کی گرفتاری کے لئے دھرنےکو علیحدگی پسندی سے تعبیر دینا قابل مذمت ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قابل قبول نہیں۔ ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس عالمی ادارہ ہے جو جی سیون ممالک کی ایماء پر بنایا گیا، ایف اے ٹی ایف کے ذمے منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی شامل ہے جب کہ پاکستان اس کا براہ راست رکن نہیں ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ فروری 2012 میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کے گرے ممالک کی فہرست میں شامل تھ اور بعد میں پاکستان کی کاوشوں سے اسےگرے ممالک سے نکال دیا گیا۔