ممبئی (ملت + آئی این پی) بھارتی سپریم کورٹ انتہا پسندوں کے سامنے بے بس ہوگئی ، مسلمانوں کی عبادت گاہ بابری مسجد کو شہید کرنے کے کیس میں گھٹنے ٹیک دیے ، سپریم کورٹ نے بابری مسجد اور رام مندر متنازع معاملے کو عدالت سے باہر حل کرنے کا مشورہ دے دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے 25 سال سے تاخیر کے شکار اس کیس میں رضاکارانہ طور پرخدمات پیش کردیں ہیں ۔ سپریم کورٹ نے بھارتی جنتاپارٹی کے رہنما سبورامیان سوامی کو حکم دیاہے کہ وہ ایودھیا کیس پر31 مارچ سے پہلے کورٹ سے باہر بات کریں ، اور اسے فریقین کی مدد سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں ، ادھر سبورامیان سوامی نے بھارتی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد دریائے سرایو کے کنارے تعمیر کر کے بابری مسجدی والی جگہ ہندوں کو دے دینی چاہیے ، بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو انتہاپسند ہندوں نے شہید کر دیا تھا۔
خبرنامہ
بھارتی سپریم کورٹ انتہا پسندوں کے سامنے بے بس ہوگئی
