اسلام آباد (ملت + آئی این پی) حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی آئینی ترمیم پر مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے حکومت نے ترمیم پر 28فروری کوپارلیمانی جماعتوں کے ساتھ مفاہمت اور اس میں طے پانے والی معاملات سے پیچھے ہٹنے سے انکارکردیا پیپلز پارٹی نے تجاویزاپنی واپس لینے سے معذرت کرلی اب حکومت کی طرف سے ترمیم کے کسی حصے پر ممکنہ لچک کے بارے میں قیادت سے بات چیت کر کے موقف سے آگاہ کرنے کے لئے وقت لیا گیا ہے وزیر قانون و انصاف نے اجلاس کے دوران پارٹی قیادت سے بات چیت کی کوشش کی ۔منگل کو حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی میں قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی آئینی ترمیم پیش ہونے کے بعد مزاکرات کا دوسرادور بھی سپیکر چیمبر میں ہوا سینیٹ میں اپوزشین لیڈر چوہدری اعتزازاحسن کی قیادت میں پیپلزپارٹی کی ٹیم نے بات چیت میں حصہ لیا پیپلز پارٹی نے نئی شرط عائد کردی کہ اب ایک دو مطالبات کی بات نہیں پیکج ڈیل کا معاملہ ہے حکومت بتائے کہ کیا کچھ مان سکتی ہے اجلاس میں حکومتی نمائندگی کے لئے گزشتہ روز وزیرقانون و انصاف زاہد حامد تنہا تھے بل کے مسودے پرایک گھنٹہ تک بات چیت جاری رہی پیپلزپارٹی کی ٹیم نے حکومت کو آگاہ کردیا ہے ان کی پارٹی قیادت نے بھی بل کے مسودے میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کرنے پر ٹیم کے رائے کی حمایت کی ہے پیپلز پارٹی اپنے تجاویز سے پیچھے نہیں ہٹھ سکتی اجلاس میں اس سخت موقف کے اظہار پر دوران وزیرقانون و انصاف زاہد حامد اجلاس سے اٹھ کر باہر آئے اوروزیرخزانہ اسحاق ڈار و پارٹی قیادت سے رابطہ کیا تاکہ پیپلز پارٹی کی حتمی تجاویز کے بارے اعتماد میں لیا جاسکے ٹیلی فونک رابطہ کے بعد اجلاس میں آئے اب حکومت کی طرف سے ممکنہ لچک کے لئے وقت مانگا گیا ہے تاہم پیپلز پارٹی کے خواہش پر بل میں ممکنہ تبدیلیوں کے بارے دیگر پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا دوسرے مذاکراتی دور میں بھی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کو معاملہ حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار رہا اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرقانون زاہد حامد نے کہا کہ حکومت پر امید ہے جلد کسی نتیجہ پی پہنچ جائیں گے تجاویز کے جائزہ کے لئے تو پیپلز پارٹی سے بات چیت ہورہی ہے اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ کی حکومت سے مزاکرات میں آج بھی کچھ طے نہیں پایا تاہم مزاکرات جاری رہیں گے اب ہماری نو مطالبات پر بحث ہورہی ہے کوئی حتمی بات نہیں ہوئی امید ہے حکومت ہمارے مطالبات مان جائے گی ایک دو مطالبات کی بات نہیں یہ پیکج ڈیل ہے حکومت بتائے کہ وہ کیا کیا مان سکتی ہے اس کے بعد ہم کچھ کہ سکیں گے ایک دم اور یکسر فیصلہ ہوگا نو مطالبات پر حکومت رائے دے رہی ہے، نتیجہ کیا نکلتا ابھی معلوم نہیں۔ہم بھی پر امید ہیں ۔اع
خبرنامہ
حکومت اور پیپلز پارٹی میں مذاکرات ایک بار پھر ناکام
