لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علیم خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے اور زائد اثاثہ جات انکوائری میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔
واضح رہے کہ نیب لاہور نے پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کو 8 اگست کے لیے سمن جاری کیا تھا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ علیم خان اپنے خلاف کسی بھی کارروائی سے قبل ہی مشترکہ تحقیقات ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور متعلقہ ریکارڈ فراہم کیا۔
بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’میں نے نیب کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب بھی دیئے‘۔
خیال رہے کہ نیب علیم خان کے خلاف مختلف انکوائری کررہا ہے جس میں آف شورکمپنی کا کیس بھی شامل ہے۔
اس دوران نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے لاہور بیورو آفس کو 56 پبلک کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کو جلد ازجلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرانے کی تاکید کی۔
اجلاس میں لاہور بیورو افسران نے چیئرمین نیب کو خیابان امین ہاؤسنگ سوسائٹی، نیشنل بینک آف پاکستان کے نائب صدرعثمان سعید، ایزگارڈ نائن اور ایگری ٹیک کمپنیوں، حماد ارشد، ای او بی آئی اور بینک آف پنجاب کے خلاف دائر کرپشن کیسز کی تفصیلات بتائی۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے متعلقہ افسران کو میگا اسکینڈل اور کرپشن کیسز کی تحقیقات جلدمکمل کرنے کی تاکید کی۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان سے لوٹی ہوئی رقم لے کر متاثرہ اداروں اور لوگوں کو فراہم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب گزشتہ 9 ماہ میں 2 ارب 20 کروڑ روپے وصول کر کے متاثرین کو فراہم کرچکا ہے جبکہ اس ضمن میں 300 مشتبہ افراد کو زیر حراست لیا گیا۔
انہوں نے لاہور بیورو کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی کارکردگی پر تسلی کا اظہار ک