سربراہ کو پارٹی سےنکالنے والوں کیلئے کارکنوں کی کیا اہمیت ہوگی؟ فاروق ستار
کراچی:(ملت آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ جو لوگ سربراہ کو پارٹی سے دودھ میں مکھی کی طرح نکال کر پھینک دیں ان کے لیے کارکنوں اور عام عوام کی کیا اہمیت ہوگی؟ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنی سنائی پر کارکنان کو گمراہ کرنے کا عمل مذہبی اور اخلاقی اعتبار سے غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو سے ان کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی، ملاقات کی افواہیں پھیلا کر لوگوں اور سرکاری ملازم کارکنوں کو گمراہ کیا جارہا ہے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کل بہادرآباد والوں کا ورکرز اجلاس ہے، کارکنوں کو پیغامات دیے جارہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ ان کے لیے تعداد نہیں اصول اہمیت رکھتے ہیں۔ پارٹی رہنما سلمان مجاہد پر لگنے والے حالیہ الزامات پر ان کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
……………………….
اس خبر کو بھی پڑیے…سرگودھا کے گاؤں کوٹ عمرانہ میں 22 افراد میں ایڈز کی تصدیق
سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن کے گاؤں کوٹ عمرانہ میں 22 افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی ہے۔ سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن کے گاؤں کوٹ عمرانہ کے نمبردار چوہدری محمد اکرم نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے نا م ایک خط تحریر کیا تھا جس میں انکشا ف کیا گیا کہ 3500 آبادی پر مشتمل کوٹ عمرانہ میں ایڈز جیسا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک 250 سے زائد افراد میں اس کی تشخیص بھی ہو چکی ہے۔ محمد اکرم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو خط میں مزید لکھا کہ ایڈز کے مرض کے باعث لوگوں میں خو ف و ہراس پایا جا رہا ہے۔ گاؤں کے نمبردار کے خط پر وزیر اعلیٰ پنجا ب نے فوری تحقیقات کا حکم دیا اور محکمہ صحت کی ٹیم کو فوری طور پر گاؤں میں گھر گھر ہر شخص کا ایڈز کے ٹسٹ کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر محکمہ صحت کی ٹیم گاؤں پہنچی تو پہلے روز 80 روز ایچ آئی وی ایڈز کے ٹسٹ کئے گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، 22 سے زائد افراد میں ایڈز کا وائرس پایا گیا جب کہ محکمہ صحت نے اس با ت کی تصدیق کی کہ اس سے قبل اسی گاؤں کے 16 افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی تھی۔ چیف ایگزیکٹیو محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر نصرت ریاض کے مطابق سرگودھا کے گاؤں کوٹ عمرا نہ میں خواتین اور بچوں سمیت 80 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 22 افراد میں ایڈز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈاکٹر نصرت نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اللہ دتہ نامی اتائی ڈاکٹر کے مہلک علاج سے 15 سال قبل گاؤں میں ایڈز کا مرض پھیلا تھا، جو خود بھی اسی مرض میں مبتلا ہو کر مرا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر گاؤں میں ایچ آئی وی کے ٹیسٹ کے لیے کیمپ لگا دیا گیا ہے، جن لوگوں کے ایڈز ٹیسٹ مثبت آئیں گے ان کے نام کو خفیہ رکھا جا ئے گا جب کہ گاؤں کے ہر شخص کا ایڈز کا ٹسٹ کیا جا ئے گا۔