اسلام آباد(ملت آن لائن)سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی امور آئی ایس آئی کے حوالے کرنے کی متنازع خبر شائع کرنے پر روزنامہ جنگ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جواب طلب کرلیا۔
عدالت عظمیٰ نے جنگ گروپ اور دی نیوز کے مالکان میر شکیل الرحمان، میر جاوید الرحمان اور خبر دینے والے رپورٹر احمد نورانی کو نوٹس جاری کردیا، جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ دی نیوز اور جنگ گروپ کی خبر براہ راست توہین عدالت ہے۔ اس موقع پر جج نے کمرہ عدالت میں موجود جنگ گروپ کے نمائندے کو روسٹرم پر طلب کرکے خبر سے متعلق استفسار کیا، جس پر جنگ گروپ کے نمائندے نے کہا کہ جس رپورٹر نے خبر شائع کی، وہ میں نہیں۔
عدالت عظمیٰ نے جنگ گروپ اور دی نیوز کے مالکان میر شکیل الرحمان، میر جاوید الرحمان اور خبر دینے والے رپورٹر احمد نورانی کو نوٹس جاری کردیا، جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ دی نیوز اور جنگ گروپ کی خبر براہ راست توہین عدالت ہے۔ اس موقع پر جج نے کمرہ عدالت میں موجود جنگ گروپ کے نمائندے کو روسٹرم پر طلب کرکے خبر سے متعلق استفسار کیا، جس پر جنگ گروپ کے نمائندے نے کہا کہ جس رپورٹر نے خبر شائع کی، وہ میں نہیں۔
جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ جس نے خبر فائل کی وہ چھپ کر بیٹھا ہے، جنگ کے رپورٹر احمد نورانی نے جج سے رابطہ کرنے کی جرات کیسے کی، جج کے جواب کے باوجود صحافی نے دو بار رابطے کی کوشش کی، دی نیوز اور جنگ گروپ کی یہ خبر براہ راست توہین عدالت ہے، ماضی میں بھی ایک وزیراعظم نے جج سے رابطے کی کوشش کی جس کا نتیجہ سب کو پتہ ہے۔
جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ جس نے خبر فائل کی وہ چھپ کر بیٹھا ہے، جنگ کے رپورٹر احمد نورانی نے جج سے رابطہ کرنے کی جرات کیسے کی، جج کے جواب کے باوجود صحافی نے دو بار رابطے کی کوشش کی، دی نیوز اور جنگ گروپ کی یہ خبر براہ راست توہین عدالت ہے، ماضی میں بھی ایک وزیراعظم نے جج سے رابطے کی کوشش کی جس کا نتیجہ سب کو پتہ ہے۔