خبرنامہ

سینیٹ،پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ کے گیس بند کرنے کی دھمکی کے بیان کی حمایت کر دی

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ کے گیس بند کرنے کی دھمکی کے بیان کی حمایت کر دی ۔ اپوزیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پانامہ کیس اور کلبھوشن یادیو جیسے اہم معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے وفاق کی طرف سے صوبوں کو یوار سے لگانے جیسے ایشوز کھڑے کئے جا رہے ہیں۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اس معاملے پر (آج) جمعہ کووزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل کو ایوان بالا میں طلب کر لیا ہے۔ جمعرا ت کو سینیٹر سسی پلیجو ‘ سینیٹر شیریں رحمن اور سینیٹر میر کبیر نے متذکرہ معاملہ اٹھایا۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہاکہ پانی بھی بند ہے ‘ بجلی بھی بندہے اب سندھ میں بجلی کی پیداوار کے کارخانوں کو گیس بھی نہیں دی جا رہی ہے۔ سندھ 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے۔ پنجاب سے 3 فیصد گیس کی پیداوار ہے جبکہ ہمارا یہ بڑا بھائی 60 فیصد گیس استعمال کر رہا ہے جو صوبے گیس پیدا کرتے ہیں وہ محروم ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے دو دنوں تک صوبے کے ساتھ پلانٹس کو گیس فراہم نہ کرنے پر سندھ کی گیس بند کرنے کا اعلان کیا ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ صوبوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ آئینی شق 158 واضح ہے ۔ صوبوں کا گلدستہ بننا چاہتے ہیں مگر ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ کوئی سننے کو نہیں ہے۔ ردعمل تو آئے گا وزیر اعلیٰ کا بیان انتشار پیدا کرنے کی کوشش نہیں اپنے حق کی بات کی ہے۔ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو یہ حق حاصل ہے مگر وفاقی حکومت اس آئینی ترمیم پر عملدرآمد کیلئے تیار نظر نہیں آ رہی۔ پانی بند کیا ۔ بجلی بند کی اب گیس پر بھی سیاست کی جا رہی ہے۔ ہم وزیر اعلیٰ کے بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ شیری رحمن نے کہاکہ پی ایم ہاؤس کے حکمران صوبوں کی بات سننے کو تیار نہیں ہیں ۔ ڈیڑھ سال قبل وزیر اعظم ہاؤس میں میری موجودگی میں وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دہانی کروائی گئی تھی مگر عملدرآمد تو دور کی بات ہے حالات بد سے بدترین ہو رہے ہیں اور اب اپوزیشن کے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی کی سزا کے فیصلے پر بیانات پر حکومت معترض ہے اور اپوزیشن پر وزراء تنقید کر رہے ہیں کہ ان کی طرف سے جنگجوانہ بیانات دئیے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں اس قسم کے جاسوسوں کا کورٹ مارشل ہوتا ہے اور اس بنیادی اصول سے ساری دنیا آگاہ ہے اور جب ہم بات کرتے ہیں تو وزراء ٹاک شوز اور دیگر جگہوں پر ہمیں مشورہ دے رہے ہیں کا جنگ کا سماں نہ پیدا کریں۔ ہم بھارت کو کیا کٹہرے میں کھڑے کرتے الٹا ہمارے بیانات پر تنقید کی جا رہی ہے۔ سند ھ کے پاور پلانٹس کو گیس کی بندش کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ نے آج وزیر پٹرولیم کو طلب کر لیاہے۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے اس معاملے کا نوٹس لینے پر چیئرمین سینٹ کا شکریہ اد اکیا۔ سینیٹر میر کبیر نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کی حمایت کی اور کہا کہ جب بلوچستان میں ایسا حالات پیدا کئے گئے اورہم گیس بندش کی بات کرتے تھے تو ہم پر طرح طرح کے الزامات عائد کئے گئے۔ ہم پہلے ہی اس قسم کے حالات کا سامنا کر چکے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر نے ورکرز ویلفیئر فنڈ کے حوالے سے صوبوں کی مشکلات کا معاملہ اٹھایا جبکہ سینیٹر اعظم سواتی نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں یرقان کی ادویات کے حوالے سے ایک بڑے سکینڈل کا خدشہ ظاہر کیا اور کہا کہ ناقص ادویات تیار کی جا رہی ہیں اور کم قیمت ظاہر کر کے اس کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جب میں وزیر سائنس وٹیکنالوجی تھا تب بھی میں نے پاکستان آنے والی 98 کروڑ کی امداد کی گمشدگی کا معاملہ اٹھایا کیونکہ یہ ایک غیر معروف اکاؤنٹ میں چلی گئی تھی اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو اس سے آگاہ کر چکا ہوں کیونکہ قومی خزانے میں صرف 45 کروڑ واپس آ سکے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے افسر کی اپنی بھی ادویہ ساز کمپنی ہے نام معلوم نہیں ہے تحقیقات ہونی چاہیے۔