خبرنامہ

ووٹ بیچنے کے الزام پر دلبرداشتہ ایم کیو ایم رکن کا اقدام خود کشی

ووٹ بیچنے کے

سینیٹ الیکشن: ووٹ بیچنے کے الزام پر دلبرداشتہ ایم کیو ایم رکن کا اقدام خود کشی

کراچی:(ملت آن لائن) سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزامات عائد ہونے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم پاکستان) کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق نے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کی کوشش کی۔ ٹی وی پروگرام میں شازیہ فاروق پر ووٹ بیچنے کا الزام لگا کر بار بار ان کی تصاویر دکھائی گئیں۔ رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق نے خواب آور گولیاں کثرت سے کھالیں جس کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ حالت خراب ہونے پر شازیہ فاروق کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں فوری طبی امداد فراہم کی۔
فاروق ستار کا سینیٹ انتخابات الیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا اعلان
ڈاکٹروں نے شازیہ فاروق کا معدہ صاف کرکے انہیں گھر روانہ کردیا ہے۔ خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی ایم پی اے شازیہ فاروق کا تعلق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سے ہے، ان کے شوہر فاروق عرف دادا کو راؤ انوار احمد نے 1996 میں پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا تھا۔ اُس وقت ایم کیوایم کی جانب سے شہید کی بیوہ ہونے کی وجہ سے شازیہ کو رکن سندھ اسمبلی بنایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم پاکستان صرف ایک نشست ہی حاصل کرسکی ہے اور پارٹی کے رہنما فاروق ستار اور بہادر آباد گروپ کے ارکان یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے ارکان نے ووٹ بیچے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کو شوکاز نوٹس دے دیا گیا ہے اور وہ سینیٹ انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے اور سپریم کورٹ میں بھی جائیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان (بہادر آباد گروپ) کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا، اُس پر شرمندہ ہیں مگر کارکن یقین رکھیں کہ ایم کیو ایم برائے فروخت نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سندھ اسمبلی میں پیسوں کی تجوریاں کھول کر ایم پی ایز کو خریدنے کی کوشش کی گئی اور 95 ارکان رکھنے والی پیپلز پارٹی نے 114 ووٹ حاصل کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے چند ارکان اسمبلی خاص طور پر بعض ’باجیوں‘ نے بدقسمتی سے مخالفین کو ووٹ دیا جو افسوسناک ہے۔