خبرنامہ

سی پیک پر عملدر آمد کی بدولت چین پاکستان پارٹنر شپ نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے ،چینی سفیر

اسلام آباد (ملت +آئی این پی ) پاکستان میں تعینات چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ چین پاکستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی اقتصادی شرح نمو کا انتہائی معترف ہے اور اس کے عوام کی خوشحال مستقبل کا خواہاں ہے ۔یہاں ایک مقامی ہوٹل میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان حال ہی میں دنیا میں تیزی سے ترقی کرتا ہوا اسلامی ملک کے طورپر ابھرا ہے اور اس کی قیادت اپنے عوام کے بہتر مستقبل کے حصول کیلئے ٹھوس کوششیں کرنے پر تعریف کی مستحق ہے ، مفاہمت کی اس یادداشت پر پاکستان ۔چین انسٹی ٹیوٹ پی سی آئی اور ایسوسی ایشن آف چارٹر ڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) پر دستخط کئے گئے ،اس کا مقصد سڑکوں ،ریلوے اور سمندری رابطوں کے ذریعے شاہرا ہ ریشم پر واقع ممالک کے درمیان روابط کو ترقی دینے کیلئے چین کے صدر شی چن پھنگ کی تجویز چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) اور ون بیلٹ و ن روڈ (اوبور ) کیلئے افرادی قوت فراہم کرنے کے لئے عوام کی پیشہ وارانہ مہارت کو ترقی دینا ہے ، مفاہمت کی اس یادداشت کے تحت سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں پی سی آئی مینجمنٹ اور اکاؤنٹس کے شعبے میں پیشہ وارانہ ترقی کیلئے اے سی سی اے کے ساتھ کام کرے گی ، اس کے علاوہ وہ سماجی و ثقافتی شعبوں میں عوامی سطح کے روابط کو فروغ دینے میں بھی ہاتھ بٹائیں گے ۔ چینی سفیر سن وی ڈونگ نے مزید کہا کہ صدر شی چن پھنگ کی تجویز کردہ اوبور میں اپنی ہمہ وقتی سٹرٹیجک پارٹنر شپ کو مستحکم کرنے کے لئے چین اور پاکستان دونوں کو تاریخی مواقع فراہم کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان پارٹنرشپ سی پیک پر عملدرآمد کے ساتھ نئی بلندیوں تک پہنچ رہی ہے ، یہ امر انتہائی باعث اطمینان ہے کہ سی پیک کے تحت منصوبوں پر اطمینان بخش طریقے سے عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔انہوں نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ سی پیک پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کرنے کے بارے میں پاکستان میں تمام جماعتوں اور گروپوں میں مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے ، دستخط کرنے کی تقریب سے اے سی سی اے کے منتظم اعلیٰ ہیلن برانڈ او بی اور سینیٹر مشاہد حسین نے بھی خطاب کیا ۔پی سی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدر سید نے ادارے کی طرف سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جبکہ اے سی سی اے کی نمائندگی سجید اسلم نے نمائندگی کی ، تقریب میں دیگر کے علاوہ پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے بھی شرکت کی