لاہور(ملت آن لائن) شریف خاندان نے پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلوں پر فیصلہ ہونے تک نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ہی نظر ثانی کی تین مختلف اپیلیں دائر کی ہیں۔
شریف خاندان نے اپنے وکلا سے مشاورت کے بعد نیب کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے کہ نظر ثانی اپیل پر فیصلہ آنے تک نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا جائے گا۔
پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان سمیت اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت اسحاق ڈار کو 23 اگست کو طلب کیا گیا ہے جب کہ شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات کے لیے سعودی عرب کو خط بھی لکھا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان نیب ریفرنس کے معاملے پر وکلا سے مشاورت کررہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق سب کی رائے ہے کہ نیب ریفرنس کو تسلیم کرنے کا کوئی جواز نہیں اور فی الحال تفتیشی عمل کا حصہ بننے کا بھی کوئی جواز نہیں ہے۔
(ن) لیگ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ سب کی رائے میں ہی نیب کارورائی غیر منصفانہ، غیر شفاف اور یکطرفہ ہے اس لیے نیب کے سامنے پیش ہونے یا نہ ہونے کا اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہےکہ شریف خاندان کی آج نیب کے سامنے پیشی متوقع تھی تاہم شریف خاندان کا کوئی فرد نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا جب کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر آصف کرمانی نے شریف خاندان کو نیب کی جانب سے کے کسی بھی قسم کے نوٹس ملنے کی تردید کی ہے۔