خبرنامہ

فارم 45نہ دینا الیکشن کی شفافیت پرسوالیہ نشان،حافظ نعیم

فارم 45نہ دینا الیکشن کی شفافیت پرسوالیہ نشان،حافظ نعیم
پولنگ ایجنٹوں کو گنتی کے دوران باہر نکالنا الیکشن قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے موبائل لے جانے کی اجازت نہ دینے کے باعث پولنگ ایجنٹ باہر رابطہ نہیں کرسکے

کراچی(ملت آن لائن)صدر متحدہ مجلس عمل کراچی و جماعت اسلا می کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پریزائیڈنگ آفیسرز کی جانب سے ووٹوں کی گنتی کے بعد فارم 45اور46کا نہ دیا جانا الیکشن کے پورے عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان اور بہت بڑا داغ ہے ، پولنگ ایجنٹوں کو گنتی کے دوران باہر نکالنا اور بیلٹ پیپر دکھائے بغیر گنتی میں شمار کرنا سادہ کاغذ پر نتائج دینے پر اصرار کر نا الیکشن قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور دھاندلی کے مترادف ہے ، کراچی میں 30سال بعد آزادانہ اور پُرامن ماحول میں انتخابی عمل مکمل ہوا جس پر عوام کے اندر خوشی اور مسرت پیدا ہوئی لیکن فارم 45اور 46 فراہم نہ کر کے اس ساری خوشی کو خاک میں ملادیا گیا ہے اور الیکشن کے حوالے سے سنگین شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پرفارم 45اور 46جاری کیے جائیں اور پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکالنے اور مذکورہ فارم فراہم نہ کرنے کے عمل کی تحقیقات کرائی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ مجلس عمل کے دیگر رہنماؤں اور قومی وصوبائی اسمبلی کے امیدواران کے ہمراہ ادارہ نورحق میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پریس کانفرنس سے مجلس عمل کے رہنما شبیر حسین میثمی اور محمد اسلم غوری نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پولنگ ایجنٹوں کو اندر موبائل لے جانے کی اجازت نہ دینے کے باعث باہر سے رابطہ ممکن نہیں رہا ۔انہوں نے کہاکہ بابر یعقوب کی جانب سے یہ وضاحت کرنا کہ فارم 45دیئے جارہے ہیں درست نہیں اس طرح کے بیانات سے صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔