خبرنامہ

فریال تالپور نے اسلحہ اور بارود چھپانے کو کہا تھا :عذیر بلوچ

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے اعترافی بیان میں بڑے بڑے نام لے دیئے ، ایک سال قبل دیئے گئے اعترافی بیان کی اہم تفصیلات دنیا نیوز نے حاصل کرلیں ، سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فرال تالپور نے مقدمات اور سر پر مقرر انعام ختم کرایا ۔ بااثر اتنا تھا کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ میرے کہنے پر دیئے گئے ۔ یہ الزامات لیاری گینگ وار کے ڈان عزیر بلوچ نے لگائے ۔ ایک سال قبل جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرائے گئے اعترافی بیان میں عزیر بلوچ نے اہم انکشافات کیے تھے ۔ ملزم نے بتایا کہ سینیٹر یوسف بلوچ کے کہنے پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور فرالب تالپور سے ملاقات کی ۔ اس کے کہنے پر شاہ جہاں بلوچ ، جاوید ناگوری ، عبداللہ بلوچ اور ثانیا ناز کو پارٹی ٹکٹ دیا گیا ۔ عذیر بلوچ نے الزام عائد کیا کہ دو ہزار تیرہ کا آپریشن شروع ہوا تو فرال تالپور نے یوسف بلوچ اور قادر پٹیل کے ذریعے اسے اپنے گھر بلوایا اور ذاتی اسلحہ اور گولہ باورد چھپانے کا کہا ۔ بیان میں عزیر بلوچ نے یہ الزام بھی لگایا کہ اویس مظفر اور آصف زرداری کے لیے 14 شوگر ملوں پر قبضہ کیا ، قادر پٹیل کے کہنے پر قتل کیا ، قادر پٹیل کے لیے ہی زمینوں پر قبضے کیے ۔ یہی نہیں سینیٹر یوسف بلوچ کے کہنے پر 500 جرائم پیشہ افراد کو نوکریوں پرلگوایا ۔ لیاری گینگ وار ڈان کے اعترافی بیان کے مطابق آصف علی زرداری کے کہنے پر اس نے گروہ کے بیس لڑکے بلاول ہائوس بھیجے جنہوں نے بلاول ہائوس کے اطراف رہنے والوں کو ہراساں کرکے چالیس کے قریب بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کرائے اور پھر آصف علی زرداری نے انتہائی ارزاں قیمت پر وہ بنگلے خریدے ۔