خبرنامہ

قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی اور تحریک انصاف کی شیریں مزاری کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری

اسلام آباد (ملت +آئی این پی) قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری کی ایوان میں سرزنش کی ہے کہ وہ ایوان میں آتے ہی ان پر اٹیک شروع کردیتی ہیں‘ جبکہ متذکرہ خاتون رکن نے شکایت کی ہے کہ بولنے کے لئے بٹن دباتے ہیں مگر اسے دیکھا ہی نہیں جاتا۔ مرتضیٰ جاوید عباسی اور ڈاکٹر شیریں مزاری کے درمیان یہ روایتی جھڑپ ایوان میں وزیر تجارت کی طرف سے اسٹیٹ لائف بیمہ کارپوریشن کی تنظیم نو اور اسے پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کا بل پیش کرنے کے موقع پر ہوئی۔ تحریک انصاف نے نو نو کے نعرے لگائے اور اراکین بات کرنا چاہتے تھے جس پر ڈاکٹر شیریں مزاری نے بلند آواز میں بولنا شروع کردیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وہ آتے ہی چیئر پر اٹیک شروع کردیتی ہیں جب تک فلور نہ دیا جائے بات نہ کیا کریں۔ متعدد بار یہ بات کرچکا ہوں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ کب سے بٹن دبایا ہے دیکھا ہی نہیں ہے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ آپ باتیں ہی کرتی ہیں ان ریمارکس کے ساتھ گزشتہ روز کی طرح ایوان میں مرتضیٰ جاوید عباسی اور شیریں مزاری وقفہ وقفہ سے جھڑپ کا سلسلہ جاری رہا