لاہور : دہشت گردی کی واردات میں لاہور کے علاقے آؤٹ فال روڈپر زور دار دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 39 افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی ہے، زخمی افراد کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، گورنمنٹ منشی اسپتال انتظامیہ نے عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔
واقعے کے بعد لاہور پولیس نے علاقےکو گھیرے میں لے لیا، دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ آس پاس کی عمارتیں لرز گئیں، دھماکے کے بعد بجلی کی تاریں بھی ٹوٹ کر گر پڑیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خوبانی کے ٹرک میں بارودی مواد موجود تھا، دھماکہ کے بعد قریب موجود نجی یونیورسٹی کے ہاسٹل کی چھت بھی گر گئی۔
متعدد طلباء ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کیلئے ریسکیو کی ٹیمیں تگ و دو میں مصروف ہیں، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ملبے سے چار طلباء کو نکال کر میو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
علاقے میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ٹرک میں بارودی مواد موجود تھا، ہم حالت جنگ میں ہیں، ایسے واقعات رونما ہوجاتےہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے عینی شاہد نے بتایا کہ مذکورہ ٹرک پچھلے 3 روز سے یہاں کھڑاتھا، اس کا کہنا تھا کہ ٹرک میں دھماکا ہوا پھر ٹرانسفارمر گرا، عینی شاہد کو بات کرنے کے دوران ایک شخص نے اسے روکا اور اپنے ساتھ لے گیا۔
اے آر وائی سے گفتگو میں ڈی آئی جی حیدراشرف نے کہا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے، اللہ تعالیٰ نے لاہور کو بڑی تباہی سے بچالیا ہے، ڈی آئی جی کے مطابق دھماکا گاڑی میں ہوا ہے، دھماکے میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کی حالت تسلی بخش ہے۔