نا اہل وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو پیر کے روز احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ نیب نے مجرم کو صحت مند قرار دے دیا۔
دوسری جانب چیئرمین نیب نے مجرم کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف نوٹس لے لیا۔ ڈی جی نیب نے نیب راول پنڈی کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ڈی جی نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس سے پوچھا جائے کہ دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی کیسے ہوئی۔
دوسری جانب ایون فیلڈر یفرنس کے گرفتار مجرم کیپٹن محمد صفدر کو نیب آفس راول پنڈی منتقل کردیا گیا۔ کیپٹن صفدر کے سیکریٹری اور عملے نے ضروری سامان رات گئے نیب کے دفتر پہنچایا، جس میں کپڑے، کھانے پینے کی اشیاء اور ان کا دیگر سامان شامل تھا۔ کسی بھی متوقع ردعمل کے پیش نظر نیب آفس کے اطراف کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز کئی گھنٹوں غائب رہنے کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ ریلی کی شکل میں منظر عام پر آئے، جہاں ان کے حامیوں اور پولیس کے درمیان گرفتاری سے بچانے کیلئے جھڑپ بھی ہوئی، تاہم بعد ازاں دن بھر راول پنڈی کی سڑکوں پر آنکھ مچولی کے بعد کیپٹن صفدر نے اتوار کی شام کو نیب ٹیم کے آگے خود کو گرفتاری کے لیے پیش کردیا۔
اس سے قبل مانسہرہ میں احتساب بیورو کے ناکام چھاپوں کے بعد انہوں نے اپنے آڈیو پیغام میں گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا۔ کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر ناراض متوالوں نے نیب کی گاڑی پر احتجاجا مکے برسا دئیے۔ اس موقع پر نیب آفس کے اطراف پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ احتساب بیورو کی ٹیم کیپٹن صفدر کو گرفتاری کے بعد بکتر بند گاڑی میں سوار کر کے نیب میلوڈی آفس لے گئی۔
مریم نواز کا اعلان
اس سے پہلے نواز شریف اور مریم نواز نے جمعے کو وطن واپسی کا اعلان کیا ۔ احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد نیب نے شریف خاندان کے گرد شکنجہ سخت کردیا۔ کہتے ہیں نواز شریف اور مریم نواز کو ائیر پورٹ پر ہی گرفتار کیا جائے گا۔
ووٹ کو عزت دو کی مہم فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی۔ مریم نواز نے سیاسی حریفوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا یہ جو مرضی کرلیں ووٹر کو نہیں روک سکتے۔
مریم نواز نے کہا سیاسی لیڈرز سزا کا سن کر پاکستان سے بھاگ جاتے ہیں ۔ لیکن ہم آئیں گے۔ نواز شریف کی جدوجہد کے نتائج پاکستان کی آنے والی نسلیں دیکھیں گی۔