خبرنامہ

محمد عرفان ایک سال کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ سے معطل

لاہور (ملت + آئی این پی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے الزامات کا اعتراف کرنے پر فاسٹ باؤلر محمد عرفان کو ایک سال ک لئے انٹرنیشنل کرکٹ سے معطل اور 10لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا،فاسٹ باؤلر کا سینٹرل کنٹریکٹ بھی 6ماہ کے لئے منسوخ کردیا ، فاسٹ باؤلر 6 ماہ کیلئے تمام قسم کی کرکٹ سے معطل رہیں گے، اگر اس دوران محمد عرفان ضابطہ اخلاق کی پابندی اورپی سی بی کے اینٹی کرپشن لیکچر کا حصہ بنیں گے تو ان کی بقیہ 6 ماہ کی پابندی ختم کردی جائیگی ، محمد عرفان کی سزا 14مارچ سے نافذ العمل ہوگی ۔ تفصیلا ت کے مطابق بدھ کو پی سی بی ہیڈ کوآرٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے رکن نے کہا کہ محمد عرفان نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا اعتراف کر لیا ہے جس پر پی سی بی نے محمد عرفان کو ایک سال کیلئے معطل کردیا ہے ۔محمد عرفان 6ماہ تک مکمل طور پر کرکٹ سے دور رہیں گے تاہم 6ماہ کے بعد پی سی بی کی شرائط پوری کرنے پر وہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیل سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محمد عرفان کو 10لاکھ روپے جرمانہ اور6ماہ کیلئے ان کا سینٹرل کنٹریکٹ بھی منسوخ کیا گیا ہے ۔ محمد عرفان کے خلاف اگر پی ایس ایل کرپشن کیس میں مزید کچھ شواہد سامنے نہ آئے اور محمد عرفان نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی دیگر شرائط کو پورا کیا تو وہ 6ماہ بعد ڈومیسٹک کرکٹ کھیل سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محمد عرفان کو 14مارچ کو معطل کیا گیا تھا اس لئے ان کی سزا بھی اسی دن سے شروع ہوگی ۔ اس موقع پر فاسٹ باؤلر محمد عرفان نے کہا کہ پی سی بی کی جانب سے مجھ پر دو الزامات لگائے گئے۔مجھ سے پی ایس ایل کے دوران فکسرز کی جانب سے دودفعہ رابطہ کیا گیا مگر میں نے پی سی بی یا اینٹی کرپشن یونٹ کو اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا جو میری غلطی تھی اور میں اس غلطی کو کھلے دل سے تسلیم کرتا ہوں ۔ فکسرز کو نہ صرف میں نے آئندہ فون نہ کرنے کا کہا بلکہ ان کو سخت الفاظ میں تنبیہ بھی کی کہ آئندہ مجھ سے رابطہ نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں پوری قوم اور کرکٹ بورڈ سے معافی مانگتا ہوں اگر میری طرف سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو میں معافی چاہتا ہوں ۔ واضح رہے کہ محمد عرفان پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ کی مد میں ہر ماہ 5لاکھ روپے وصول کرتے تھے ۔ پابندی کی وجہ سے ان کو مجموعی طور پر 30لاکھ روپے نقصان ہوگا جبکہ محمد عرفان پابندی کی وجہ سے رواں سال انگلینڈ میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھی شرکت نہیں کر سکیں گے ۔ (رڈ)