مخالفین کو منہ کی کھانا پڑے گی: شہبازشریف
لندن: (ملت آن لائن) شہباز شریف لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے نکلے تو میڈیا نے گھیر لیا، پہلے اپنی میٹنگز کا حال سنایا پھر اسحاق ڈار کے بارے میں بتایا، شہباز شریف نے مخالفین کی بھی کلاس لی۔ عمرا ن خان سے متعلق سوال پر بولے کہ بدتمیزی کا جواب بدتمیزی سے نہیں دے سکتے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اپنے تمام منصوبے مکمل کرے گی اور مخالفین کو 2018 کے عام انتخابات میں بھی منہ کی کھانا پڑے گی۔
اکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی 2018 کے عام انتخابات سے قبل قومی اسمبلی کی رکنیت کی نااہلی ختم نہ ہونے کی صورت میں شہباز شریف کو انتخابات میں فتح کے بعد وزارتِ عظمیٰ کے لیے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا۔
لندن میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کی زیرِ صدارت پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی، وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وفاقی وزیرِ خزانہ اسحٰق ڈار اور وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے شرکت کی۔
حکمراں جماعت کی اعلیٰ قیادت کا یہ فیصلہ پاکستان کے ایک اردو اخبار میں شائع ہونے والے ’قومی رائے سروے‘ کے نتائج پر اتفاق کرتے ہوئے کیا گیا جس کے مطابق پاکستان کے 60 فیصد عوام شہباز شریف کو مستقبل میں پاکستان کا وزیرِاعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر بتایا کہ شہباز شریف کو سامنے لانے کا فیصلہ نواز شریف کی پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کی وجہ سے کیا گیا جس کے مطابق اگر نواز شریف کی نااہلی ختم نہ ہوئی تو شہباز شریف آئندہ انتخابات کے لیے پارٹی کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد کیے جائیں گے۔