مردان (مانیٹرنگ ڈیسک) مردان یونیورسٹی میں طالبعلم کو تشدد کرکے ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ ملزمان کی شناخت ویڈیوز کے ذریعے کی گئی ۔ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں نوجوان طالبعلم کی ہلاکت کی ایف آئی آر شیخ ملتون تھانے میں درج کی گئی ہے ۔ ایف آئی آر میں 20 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے ۔ ملزمان کی شناخت موبائل کے ذریعے بنائی گئی ویڈیوز سے کی گئی ہے ۔ آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود کے مطابق واقعے میں ملوث زیادہ تر ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے جن میں سے بیشتر افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جارہی ہیں ۔ آئی جی خیبرپختونخوا کے مطابق واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ واقعے کی رپورٹ گورنر خیبر پختونخوا کو بھی پیش کردی گئی ہے ۔ طالبعلم کی ہلاکت کے بعد جامعہ کو بند کر دیا گیا ہے اور تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں ۔ طالبعلم کی ہلاکت پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، انہوں نے اس حوالے سے آئی جی سے بھی ملاقات کی ہے اور قتل میں ہونے والی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ یونیورسٹی میں طالبعلم کی ہلاکت کا پیش آنے والا واقعہ قابل افسوس ہے اور اس پر سخت سے سخت قانونی کارروائی ضروری ہے ، اس ملک میں جنگل کا قانون نہیں چل سکتا ۔
خبرنامہ
ملک میں جنگل کا قانون نہیں چل سکتا :عمران خان
