اسلام آباد : (ملت+اے پی پی)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 4.84 سے زیادہ رہی ہے اور اب وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے خطیر سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتا ہے ،کرغزستان اور پاکستان وسطی ایشیا علاقائی اقتصادی تعاون (کاریک)کے ارکان ہونے کے ناطے خطے میں ٹرانسپورٹ ، توانائی ، تجارتی پالیسی اور تخفیف غربت میں سہولت کے چار ترجیحی شعبوں میں اہداف حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے یہ بات جمہوریہ کرغزستان کے وزیر اقتصادیات جوشیوارزیبک اورزوبیکوچ کی قیادت میں جمعرات کو وزیر ا عظم ہاؤس میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نے کرغز وفد کو بتایاکہ پاکستان اہم اصلاحاتی پروگرام پر عمل پیرا ہے جس کامقصد مالیاتی استحکا م، مقامی وسائل کی تحریک ،سبسڈیز کو مرحلہ وار ختم کرنا ، بجلی و دیگر سرکاری شعبوں کی تشکیل نو اور سماجی تحفظ کے نظام کو تقویت دینا ہے ۔انہوں نے کہاکہ علاقائی مواصلاتی روابط کا فروغ پاکستان کی حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی کے سات ستونوں میں سے ایک ہے اور حکومت اس اقدام کی سرگرمی سے پیروی کررہی ہے جو ایشیا میں ترقی کے تین محرکات جنوبی ایشیا، چین اور وسطی ایشیا کو ہم آہنگ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ دوط فہ تعلقات کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کرغزستان حکومت کی ترقی پسند پالیسیوں کو سراہتاہے، پاکستان کے عوام کرغزستان کی ترقی کو دیکھ کر خوش ہیں۔انہوں نے کہاکہ کرغزستان اور پاکستان وسطی ایشیا علاقائی اقتصادی تعاون (کاریک)کے ارکان ہیں اور وہ خطے میں ٹرانسپورٹ ، توانائی ، تجارتی پالیسی اور تخفیف غربت میں سہولت کے چار ترجیحی شعبوں میں “کاریک ” کے اہداف حاصل کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے وفد کو بتایاکہ پاکستان میں بجلی کی قلت دور کرنے کے لئے “کاسا 1000 ” کاکردار اہم ہے ، یہ منصوبہ اطمینان بخش انداز میں آگے بڑھ رہاہے اور 5سے 8دسمبر 2016ء کو دبئی میں منعقد ہونے والے مشترکہ ورکنگ گروپ کے حالیہ اجلاس میں بعض اہم فیصلے کئے گئے جن سے منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی ہو گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان مجموعی تجارت کا موجودہ حجم مزید بڑھایاجاسکتاہے اور امید ظاہر کی کہ پاک کرغزستان مشترکہ وزارتی کمیشن دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کے فروغٖ میں معاون ثابت ہو گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاک کرغزستان مشترکہ وزارتی کمیشن 1994ء میں قائم ہوا تھا اور 2011ء سے 2016ء تک دو طرفہ تجارت کا حجم 5.57 ملین ڈالر رہا۔
خبرنامہ
ملک میں ملکی سرمایہ کاروں کے لئے مواقع موجود ہیں: وزیراعظم
